مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے رہنما خالد البطش نے المیادین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل مقاومت کی طاقت کو نظرانداز کررہا ہے لیکن جہادی تنظیموں نے ایک مرتبہ پھر اپنی طاقت کا لوہا منوایا ہے۔
انہوں نے گروہ کے سربراہان کے دورہ تہران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تہران میں حماس کے رہنماوں سے بھی مذاکرات ہوئے ہیں اور آئندہ بھی ملاقاتوں کی امید ہے۔ فلسطینی رہنماوں کے دورہ ایران سے واضح ہوتا ہے کہ ایران مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی آبادکاری اور مغربی کنارے پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہمارے ساتھ ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ اسرائیل ایران پر حملے کی جرائت نہیں کرے گا اگر ایران پر حملے کی غلطی کی تو صہیونیوں کی جان خطرے میں پڑجائے گی۔
تحریک جہاد اسلامی کے اعلی رہنما نے مزید کہا کہ مغربی کنارے میں صہیونیوں کے ساتھ کشیدگی جاری ہے۔ جھڑپیں مزید بڑھنے کی صورت میں اسرائیل کے ساتھ ایک اور جنگ شروع ہوسکتی ہے۔ اس جنگ میں تمام مقاومتی تنظیمیں متحد ہوکر صہیونی حکومت کا مقابلہ کریں گی۔
انہوں نے دوبارہ کہا کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ سے دور نہیں ہے مستقبل قریب میں جنگ ہوسکتی ہے۔ مستقبل کی جنگ مختلف نوعیت کی ہوگی۔ ہم نئے مرحلے میں وارد ہونے کے لئے تیاری کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ تحریک جہاد اسلامی کے سربراہ نے تہران کا دورہ کرکے اعلی حکام سے ملاقات کی ہے۔ زیاد النخالہ نے اپنے دورے کے دوران کہا کہ ایران نے فلسطینی عوام کو مشکلات میں کبھی تنہا نہیں چھوڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل تحریک جہاد اسلامی کے کمانڈروں کو نشانہ بنارہا ہے لیکن شہادت سے ہم کمزور نہیں ہوں گے بلکہ شہادت ہمیں مزید مضبوط بناتی ہے۔ دشمن اس بات سے آگاہ نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ