مہر خبررساں ایجنسی - مکه مکرمه - رضا خسروی: عالم اسلام کی سب سے مشہور مسجد مکہ میں واقع ہے۔ مسلمانوں کا قبلہ کعبہ مسجد الحرام کے اندر ہے۔ ہر سال لاکھوں زائر حج کے اعمال بجالانے کے لئے مسجد الحرام میں حاضری دیتے ہیں۔
مسجد الحرام کی تاریخ طویل ہے۔ زائرین کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ مسجد میں توسیع کی گئی ہے۔ 2008 میں آخری مرتبہ مسجد الحرام میں توسیع کا کام انجام دیا گیا تھا۔ سعوی حکام نے حجاج کی زیادہ سے زیادہ تعداد کو حج کی سعادت سے مشرف ہونے کا موقع دینے کے لئے توسیع کا فیصلہ کیا تھا۔
سعودی حکومت نے گذشتہ 60 سالوں میں مسجد الحرام کی توسیع پر خصوصی توجہ دی ہے۔ 2008 سے پہلے مسجد الحرام میں زائرین کی گنجائش کو 7 لاکھ سے بڑھا کر 25 لاکھ کردیا تھا اور کعبہ کے اطراف میں بلند راہداریاں بنائی گئی تھیں۔
ابراج البیت منصوبہ 2012 میں مکمل ہوا جس کے تحت مسجد الحرام کے آس پاس میں سات ہوٹل بنائے گئے۔ اس سال 35 لاکھ افراد نے حج کا فریضہ انجام دیا لیکن اس کے بعد میزبان ملک نے زائرین کی تعداد کو محدود کردیا۔
کرونا کی وجہ سے دو سال پہلے محدود لوگ ہی حج کی سعادت حاصل کرسکے گذشتہ سال مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 25 لاکھ زائرین نے حج کی اعمال انجام دیے۔
زائرین کی تعداد میں مسلسل اضافے کی وجہ سے منتظمین نے فیصلہ کیا کہ بزرگ اور جسمانی طور پر ناتوان حجاج کو پہلی منزل پر حج اور طواف کی سہولت دی جائے۔ خانہ خدا کی نزدیک سے زیارت سے عاجز لوگ ویل چئیر پر سوار ہوکر پہلی منزل پر دور سے زیارت اور طواف سے مشرف ہوتے ہیں۔
ذیل میں ویل چئیر پر سوار زائرین کو حج کے اعمال اور طواف بجالاتے ہوئے مشاہدہ کرسکتے ہیں؛
آپ کا تبصرہ