مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا ہے کہ میری لینڈ یونیورسٹی کی جانب سے حال ہی میں ہونے والے سروے کے مطابق امریکی دونوں بڑی پارٹیوں کے ممبران کی اکثریت اسرائیل کو نسل پرست قرار دیتے ہوئے صہیونی حکومت پر پابندی عائد کرنے کے حق میں ہے۔
انہوں نے مزید لکھا ہے امریکہ نے ہی جعلی حکومت کو وجود میں لایا تھا لہذا امریکہ ہی اس کا ناجائز باپ ہے لیکن اب امریکہ بھی اپنی اس ناجائز اولاد سے منہ پھیر رہا ہے۔ عوامی سطح پر غاصب صہیونی حکومت کے لئے حمایت میں کمی کے ساتھ ساتھ ملک کی دو بڑی سیاسی پارٹیوں کے رہنما بھی اسرائیل کے بارے میں اپنے نظریات تبدیل کررہے ہیں۔
کنعانی نے حالیہ سروے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میری لینڈ یونیورسٹی کے تحت ہونے والے آزاد سروے کے نتائج بتارہے ہیں کہ اگر ذرائع ابلاغ کو آزادانہ خبررسانی کرنے دی جائے تو امریکیوں کے نزدیک اسرائیل کی حقیقت کے بارے میں حیران کن حقائق سامنے آئیں گے۔ امریکی عوام اور دانشور طبقے کو اپنی حکومت سے سوال کرنے کا مکمل حق ہے کہ امریکی حکومت ایک غاصب، غیر جمہوری اور رو بہ زوال حکومت کی خاطر کیوں دوسرے درجنوں ممالک کے مفادات کو پامال کرتی ہے؟
آپ کا تبصرہ