مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر رہبر معظم انقلاب اسلامی کے اعلی عسکری مشیر میجر جنرل یحیی رحیم صفوی نے کہا کہ ہم خطے میں مستقبل میں جو کچھ دیکھیں گے وہ اس سے مختلف ہوگا جو اب تک ہوا ہے اور اہم یہ ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے کو عقلیت اور سیاسی فراست کے ساتھ دیکھا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج صبح ایران کے آرمی ایوی ایشن میوزیم کی افتتاحی تقریب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دفاعی اور سلامتی کے معاملات میں انتہائی پیچیدہ اور سیال حالات میں ہیں۔ مغربی ایشیا میں اسلامی انقلاب اور دنیا میں طاقت کی درجہ بندی جیوپولیٹیکل منتقلی میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ خطے اور معاہدے کے طرفین کے مفاد ہے کہ طویل مدت میں صداقت اور عقلیت کو پیش نظر رکھیں اور میرے خیال میں یہ معاہدہ دونوں ملکوں اور مغربی ایشیا کے خطے کے مفاد میں اور خطے کے کسی بھی ملک کے خلاف نہیں ہے۔ البتہ یہ بات قدرتی سی بات ہے کہ استکبار اس پر پریشان ہوگا اور اس میں خلل ڈالے گا۔
جنرل صفوی نے ایران-سعودی عرب معاہدے کو امریکی طاقت کے زوال کی نشانی قرار دیا اور کہا کہ امریکی اور صہیونی طاقت کے زوال کا دور آچکا ہے۔ پڑوسیوں کی طرف دیکھنے اور مشرق کی طرف دیکھنے سے ایران کا جیو پولیٹیکل وزن بڑھے گا اور عوام کی حالت موجودہ صورتحال سے عبور کر لے گی۔
انہوں نے امید ظاہر کی اس معاہدے سے خطے میں اور پائیدار استحکام پیدا ہوگا۔ جنرل صفوی نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ سیاسی میدان میں ایک زلزلہ تھا اور خطے میں امریکی غلبے کا ایک خاتمہ تھا۔ اس معاہدے کے ساتھ ہی خلیج فارس کے علاقے میں مابعد امریکہ کے دور کا آغاز ہو چکا ہے۔
آپ کا تبصرہ