مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہفتے کی صبح ایران نے اپنے مقامی طور پر تیار کردہ پہلے تربیتی جیٹ طیارے "یاسین" کے پہلے ماڈل اور ابتدائی نمونے کی نقشاب کشائی کی۔ ایرانی اعلیٰ فوجی حکام کی موجودگی میں ہونے والی اس تقریب کے دوران وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل محمد رضا اشتیانی اور ایرانی فوج کی فضائیہ کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حمید واحدی نے جیٹ طیارے یاسین کے پہلے ماڈل کی نقاب کشائی کر کے اس کی پروڈکشن لائن کا افتتاح بھی کیا۔
مقامی طور پر تیار کردہ جدید تربیتی جیٹ "یاسین" 12 میٹر لمبا، 4 میٹر اونچا، آپریشنل ٹیک آف کے حالات میں ساڑھے پانچ ٹن وزنی اور 12 کلومیٹر تک پرواز کر سکتا ہے۔
10 میٹر سے زیادہ لمبائی اور 24 مربع میٹر کے رقبے کے حامل اس طیارے کے بازووں کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ وہ لینڈنگ اور ٹیک آف میں دنیا کے بہترین تربیتی طیاروں میں سے ایک ہے جس کی کم از کم رفتار 200 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
اس طیارے کی زیادہ سے زیادہ رفتار تقریباً 1000 کلومیٹر فی گھنٹہ بتائی گئی ہے۔ ہوائی جہاز کی دم پر مکمل طور پر گھومنے والے افقی پنکھ کی موجودگی پائلٹ کی مختلف چالوں کو انجام دینے خاص طور پر "اسپن" موڈ یا گردشی گرنے سے باہر نکلنے میں محدودیت کو دور کردیتی ہے۔
ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل آشتیانی نے تقریب کی سائڈ لائن پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہماری پریشانیوں میں سے ایک پائلٹ کی تربیت کی سطح کو بڑھانا ہے کیونکہ پائلٹ کی تربیت بہت اہمیت کی حامل ہے، اس کام کو پورا کرنے کے لیے مختلف کلاسوں میں تربیتی طیارے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایرانی فوج کی فضائیہ کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حمید واحدی نے بھی کہا کہ ماضی میں جیٹ پائلٹوں کی تربیت ایران سے باہر ہوتی تھی اور پابندیوں کی وجہ سے ایرانی پائلٹوں کو بیرون ملک تربیت نہیں دی جا سکتی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب اس طیارے کی وجہ سے تربیت کا کورس زیادہ مکمل اور مختصر ہوجائے گا۔
آپ کا تبصرہ