مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے پیر کے روز اپنے ایک بیان میں یورپی یونین کی طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران کے شہریوں اور بعض ریاستی اداروں کے خلاف اعلان کردہ پابندیوں پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین کی طرف سے لگائی جانے والی حالیہ پابندیوں کے جواب میں اسلامی جمہوریہ ایران جلد ہی یورپ پر پابندیاں عائد کرے گا۔
واضح رہے کہ یورپی یونین کی وزرائے خارجہ کونسل نے ایران میں رونما ہونے والے حالیہ فسادات کی حمایت کے تسلسل میں پیر کے روز ایران کے خلاف پابندیوں کے پانچویں سلسلے کی منظوری دے دی ہے۔
یورپ کی طرف سے جاری حالیہ پابندیوں کی فہرست میں، دو اداروں سمیت 32 ایرانی شخصیات شامل ہیں، جن میں ایرانی وزير ثقافت اور وزیر تعلیم، سیکورٹی حکام اور اراکین پارلیمنٹ شامل ہیں۔
یورپی یونین کی ویب سائٹ کے اعلان کے مطابق، جن پر پابندی عائد کی گئی ہے ان افراد اور اداروں کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں اور یورپی یونین کی کمپنیوں اور شہریوں کو ان کے ساتھ مالی لین دین سے روک دیا گیا ہے۔
اعلان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جن افراد پر پابندی عائد کردی گئی ہے وہ ممالک کے سفر بھی نہیں کر سکیں گے اور ان ممالک میں ان کا داخلہ یا ٹرانزٹ ممنوع ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے متعدد بار مغرب کے مداخلت پسندانہ رویے کے نتائج سے خبردار کیا ہے اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات لا جواب نہیں رہیں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اتوار کے روز یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل کے ساتھ ٹیلی فونگ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ مہینوں میں یورپی یونین کا رویہ سابق امریکی صدر ٹرمپ کی ناکام پالیسی کا تسلسل ہے اور انسانی حقوق کے تصورات کو بطور آلہ استعمال کرتے ہوئے دوہرے اور غیر حقیقی معیارات کو زیادہ سے زیادہ ثابت کیا گیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ایک پریس کانفرنس میں ایران کے خلاف مغرب کے معاندانہ اقدامات کو ناقابل قبول، غیر تعمیری اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی ضابطوں اور طریقہ کار کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاستوں کو آزاد ریاستوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔
انہوں نے عائد پابندیوں کا جواب دینے کے ایران کے حق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ان ممالک کے غلط اور غیر تعمیری رویے کو روکنے کیلئے اپنی صلاحیتوں اور قانونی حقوق کو استعمال کرنے سے دریغ نہیں کرے گا اور بروقت کارروائی کی طرف جانے کا مکمل حق رکھتا ہے۔
کنعانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا اور ایران اس سیاسی دباؤ سے ہرگز متاثر نہیں ہوگا جو بعض شعبوں میں مراعات حاصل کرنے کے مقصد سے ڈالا جا رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ