مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ جامعہ العروة الوثقیٰ لاہور میں امیر المومنین حضرت علی (ع) کی ولادتِ با سعادت اور جامعہ عروۃ الوثقی ٰکے تیرہویں یومِ تاسیس کی مناسبت سے عظیم الشان ملک گیر اجتماع بعنوان "وحدت و تفرقہ امام علی (ع) کی نگاہ میں" منعقد ہوا، جس میں ملک بھر سے ہزاروں فرزندانِ توحید، علماء اسلام اور دانشوران گرامی شریک ہوئے۔ اجتماع میں عالمی شہرت یافتہ انقلابی مداح اہلبیتؑ مہدی رسولی نے خصوصی شرکت کی، جبکہ پیر غلام رسول اویسی، مفتی زبیر فہیم، پروفیسر ظفر اللہ شفیق، ڈاکٹر فیاض احمد رانجھا، میر آصف اکبر، ڈاکٹر علی وقار قادری، پیرزادہ برہان الدین عثمانی، مفتی گلزار احمد نعیمی، پیر حبیب عرفانی، مولانا عاصم مخدوم، حافظ محمد حسین گولڑوی، پروفیسر ڈاکٹر محمود غزنوی و دیگر نے خطاب کیا۔ معروف منقبت خواں زین العابدین سعیدی اور علی دیپ رضوی نے بھی عقیدت کے پھول نچھاور کئے۔
اپنے خطاب میں علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ ڈیڑھ ارب جمعیت، دولت و ثروت، منابع و معادن ذخائر و خزائن رکھنے کے باوجود غلام، محکوم، محتاج اور کمزور ہے، اور شیطانوں کے سامنے تسلیم ہے۔ اس کی واحد اور اصلی وجہ بے شعوری اور تفرقہ ہے۔ اقوام متحدہ امت متفرقہ پر مسلط ہے۔ فلسطین اور قبلہ اول مسلمانوں کے تفرقے پر سسک رہا ہے۔ کشمیر کے لاکھوں شہداء اور ہزاروں تار تار دامن مسلمانوں کی بے حسی اور تفرقہ پر گواہی دے رہے ہیں۔ افغانستان، عراق، شام، لبنان تفرقے کی آگ کا نتیجہ بھگت رہے ہیں۔ ہندوستان کے مسلمان متشدد ہندوؤں اور مودی جیسے قصائی کے سامنے قربانی کے حیوانوں کی طرح سر جھکائے مسلمانوں کے اندر تفرقے کے عینی گواہ بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فرقه بازی فرقہ پرستی اور تفرقے کو مٹانے کیلئے رسول اللہ کی امت رسول اللہ کی طرف پلٹے اور وحدت امت اور حفاظت دین کیلئے آل رسول کا دامن تھامے۔ انہوں نے کہا کہ امیر المؤمنین حضرت علی (ع) نے وحدت کیلئے قربانیاں دیں قیام و اقدام کیا اور توحید و وحدت کا عملی نقشہ پیش کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ زمین پر خالص قرآنی توحید کی تجلی وحدت امت کہلاتی ہے اور شرک تفرقہ و تکثر بن کر زمین میں ظاہر ہوتا ہے۔ وحدت پر کائنات کا نظام قائم ہے، وحدت پر ایمان استوار ہے اور وحدت کے ستون پر اسلام کا انحصار ہے۔
انہوں نے کہا کہ حوزہ علمیہ جامعہ عروۃ الوثقیٰ، پاکستان کے معتبر تعلیمی اداروں میں ایک نمایاں مقام رکھتا ہے، جو ٢٠١٠ میں اپنی تاسیس کے بعد سے خدا کے لطف سے پاکستان میں قابل دید خدمات پیش کر رہا ہے اور مجمع المدارس تعلیم القرآن والحکمہ پاکستان میں ایک تعلیمی انقلاب کی بنیاد بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تعلیمی اخلاق کا ارتقاء چاہتے ہیں اور تعلیمی نظام میں دو بنیادی اراکین قائم کرنے کیلئے کوشاں ہیں، جن میں سے ایک تعلیمی عمل میں تحقیق کا فروغ ہے، اور دوسرا پاکستانی مدارس کے افکار کی تعمیر نو ہے۔
اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی شخصیت مسلمین کیلئے نقطہ اتحاد ہے جن کے گرد سب جمع ہو کر ہم اپنے دامن کو الٰہی حکمتوں سے بھر سکتے ہیں ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اہلِ بیت علیہم السلام کی تعظیم اور پیروی ہی مسلمین کی پراگندہ جمیعت کو امتِ واحدہ میں تبدیل کر سکتی ہے۔
آپ کا تبصرہ