مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پولیس کے مطابق سابق وزیراعظم کی رہائش گاہ پر 500 سے زائد اہل کار تعینات ہیں، تاہم عمران خان کو کتنی سکیورٹی ملنی چاہیے، اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ و صوبائی انٹیلی جنس کمیٹی میں معاملہ رکھا جائے گا اور ان کمیٹیوں کے نمائندے عمران خان کو تھریٹ کی نشاندہی کریں گے۔
ڈسٹرکٹ و صوبائی انٹیلی جنس کمیٹیوں کی جانب سے نشاندہی کی گئی تھریٹس کے مطابق ہی عمران خان کو سکیورٹی وسائل دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فوری طور پر زمان پارک کی تمام سکیورٹی واپس نہیں لے سکتے۔زمان پارک اور عمران خان کو درپیش خطرات کا جائزہ لے کر سکیورٹی میں ردوبدل کیاجائے گا ۔
آپ کا تبصرہ