مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ فائرنگ کے واقعے میں پولیس ہیڈ کانسٹیبل سمیت 2 افراد بھی زخمی ہوئے، فائرنگ کرنے والے باپ کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق گرفتارملزم نے غیرت کے نام پر اپنی بیٹی کوفائرنگ کرکے قتل کیا۔سٹی کورٹ کے احاطے میں گیٹ نمبر4 کے قریب یہ واقعہ پیش آیا۔ فائرنگ سے بھگڈر بچ گئی اورہرطرف خوف و ہراس پھیل گیا،زخمیوں کوفوری اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ زخمی لڑکی دوران سفر دم توڑگئی ۔فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جبکہ فائرنگ کرکے فرار ہونے والے ملزم کو پولیس اور دیگرافراد نے پکڑ لیا۔ جاں بحق لڑکی کی شناخت 20 سالہ حاجرہ کے نام سے کی گئی جبکہ زخمیوں میں ہیڈ کانسٹیبل 40 سالہ عمران زمان اورملاقات کے لیے سٹی کورٹ آنے والا 20 سالہ واجد ولد کلیم خان شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق مقتولہ لڑکی منگھوپیر روڈ کنواری کالونی کی رہائشی تھی اورمقتولہ نے 3 جنوری کوگھر سے بھاگ کرسید جواد حسین نامی لڑکے سے پسند کی شادی کی تھی جوکہ ڈاکٹر بتایا جاتا ہے، پولیس کے مطابق لڑکی کے والد نے اپنی بیٹی کے اغوا کا مقدمہ 10 جنوری کو پیرآباد تھانے میں درج کرایا تھا۔اس حوالے سےایس ایس پی سٹی شبیرسیٹھارنے بتایا کہ مقتولہ لڑکی پیر آباد انویسٹی گیشن میں تعینات ہیڈ کانسٹیبل عمران زمان کے ہمراہ سٹی کورٹ میں پیشی کے لیے آئی تھی ۔ والد اس کا پیچھا کررہا تھا ۔ لڑکی جیسے ہی سٹی کورٹ کے احاطے میں گیٹ نمبر 4 کے قریب پہنچی تو والد نے حاجرہ اور ہیڈ کانسٹیبل عمران زمان پر فائرنگ شروع کردی۔
فائرنگ سے لڑکی موقع پر جاں بحق ہوگئی جبکہ ہیڈ کانسٹیبل عمران زمان اور نوجوان واجد زخمی ہو گئے۔ انھوں نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والے ملزم والد65 سالہ امیر زمان مسعود کو گرفتار کرکے اس کے قبضےسے اسلحہ برآمد کر لیا ہے، پولیس کو جائے وقوع سے 3 خول بھی ملے ہیں ۔ گرفتار ملزم نے بیٹی کوپسند کی شادی کرنے پرغیرت کے نام پر قتل کیا ۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ گرفتار ملزم گیٹ نمبر چار سے چھپ کر سٹی کورٹ میں داخل ہوا ۔ گیٹ نمبر چار سے کسی کو داخلے کی اجازت نہیں ہے اور انھوں نے اسی وجہ سے سٹی کورٹ کے گیٹ نمبر 4 پر موجود ہیڈ کانسٹیبل خیبر زمان کو معطل کرکے اس کے خلاف انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔
آپ کا تبصرہ