15 دسمبر، 2022، 1:44 PM

ایران کی اقوام متحدہ کے ادارے میں امریکی غیر متفقہ قرارداد کی شدید مذمت

ایران کی اقوام متحدہ کے ادارے میں امریکی غیر متفقہ قرارداد کی شدید  مذمت

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ کی زیرقیادت پیش کی جانے والی قرارداد کی شدید مذمت کی جس کے تحت خواتین کی حیثیت سے متعلق اقوام متحدہ کے کمیشن (CSW) میں ایران کی رکنیت ختم کردی گئی ہے۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کے اجلاس میں امریکہ کی زیرقیادت غیر متفقہ قرارداد کی منظوری کی شدید مذمت کی اور اسے قانونی تقاضوں سے عاری ایک سیاسی اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قرار داد کی منظوری اقوام متحدہ کے چارٹر پر شبخون مارنے کے مترادف ہے جس سے عالمی ادارے میں ایک غلط طریقہ کار وجود میں آئے گا۔ 

خیال رہے کہ امریکہ کے پیش کردہ قرار داد کے مسودے کو  29 موافق، آٹھ مخالف ووٹوں اور 16 غیر حاضریوں کے ساتھ منظور کیا گیا۔

ناصر کنعانی نے اسلامی جمہوریہ کے خلاف امریکہ کی بد نیتی پر مبنی مہم کو واشنگٹن کی جانب سے عالمی ادارے پر اپنے یکطرفہ سیاسی مطالبات مسلط کرنے کی کوشش قرار دیا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران کمیشن نے اقوام متحدہ کے ادارے میں ایران کی رکنیت کے حق میں تین بار ووٹ دیا ہے اور بدھ کے ووٹ کو بین الاقوامی اداروں میں رسمی انتخابی طریقہ کار سے آنکھیں چرانے کی ایک مثال قرار دیا ہے۔

انہوں نے ایران کو غیر مستحکم کرنے کے لیے امریکہ کی طویل عرصے سے جاری اور وسیع کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے واشنگٹن کو "ایرانی قوم اور خواتین کے حقوق کا سب سے بڑا پامال کرنے والا قرار دیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ 1979 میں ایران کے اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد سے امریکہ ایرانی عوام اور ان کے مفادات کے خلاف کسی بھی قسم کے معاندانہ اقدامات کرنے سے باز نہیں آیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اب واشنگٹن ایرانی خواتین کے حقوق کی حمایت کا دعویٰ کیسے کرتا ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ اسرائیلی حکومت امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی حمایت کی وجہ سے اب بھی اقوام متحدہ کے کمیشن کا رکن ہے جبکہ تل ابیب مظلوم فلسطینی قوم کے خلاف منظم جرائم کی سیاہ تاریخ رکھتا ہے۔

کنعانی نے مزید کہا کہ امریکہ ایران کو بری روشنی میں رنگنے سے یکطرفہ پابندیوں کے ذریعے ایرانی قوم کے حقوق بالخصوص خواتین کے حقوق کی دہائیوں سے جاری وسیع پیمانے پر ہونے والی خلاف ورزیوں پر پردہ نہیں ڈال سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ نے اپنے انقلاب کی فتح کے بعد 40 سالوں میں خواتین کی ترقی کو محسوس کرنے کے لیے بڑی پیش رفت کی ہے اور بلا شبہ اس کے بعد بھی ایرانی خواتین ایرانی اور اسلامی اقدار کی بنیاد پر ترقی اور بہتری کی راہ پر گامزن رہیں گی۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے انہوں نے ان 25 رکن ممالک کا شکریہ بھی ادا کیا جنہوں نے مختلف طریقوں سے اس قرارداد کی حمایت نہیں کی اور اس کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ بلا شبہ امریکہ کا یہ اقدام ایران کی عظیم قوم کی نظر میں اور دنیا کے بیدار ضمیروں اور آزاد حکومتوں کے فیصلے کی عدالت میں قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے۔
 

News ID 1913675

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha