مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے چلڈرن فنڈ "یونیسف" نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہےکہ شمالی افغانستان کے صوبۂ سمنگان میں واقع الجہاد اسکول میں دھماکے کی آواز سن کر ہم خوفزدہ ہوگئے اور اس حملے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں کثیر تعداد میں بچے بھی شامل تھے۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ رواں سال کے پہلے چھ ماہ کے اندر کم از کم 288 بچے جانبحق یا زخمی ہوئے ہیں، جن میں اسکولوں اور تعلیمی اداروں پر حملے میں جانبحق بچوں کی کثیر تعداد بھی شامل ہیں، البتہ حقیقی اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ بتائے جاتے ہیں۔
اس بیان میں کہا ہے کہ بچوں کو کبھی بھی تشدد کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ افغانستان کے تمام فریق بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں اور بچوں کو اپنے بچپن سے لطف اندوز ہونے، اپنی پوری صلاحیتوں کے ساتھ جینے اور ایک خوشحال افغانستان کی تعمیر کے لیے امن اور مدد کی ضرورت ہے۔
آپ کا تبصرہ