مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی ماہرین نے ایک جدید ڈیجیٹل اسکینر متعارف کرایا ہے جو مصنوعی ذہانت کی مدد سے پیتھالوجی اور بیماریوں کی تشخیص میں ڈاکٹروں کی معاونت کرے گا۔ "نگرش رایانہ پویا" کمپنی کا یہ اسکینر 2000 گنا زوم کے ساتھ لیمز کی اعلی معیار میں اسکیننگ کی صلاحیت رکھتا ہے اور مائیکروسکوپ کے بغیر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس میں موجود سافٹ ویئر مریض کی تمام کلینیکل معلومات کو محفوظ کرکے تشخیص کو مؤثر اور تیز تر بناتا ہے۔
ایرانی کمپنی "نگرش رایانہ پویا" کے ٹیکنیکل اور پروڈکشن آفیسر امین رفیع راد نے کہا کہ یہ جدید اسکینر ڈاکٹرز کو لیمز کی 2000 گنا تک بڑی نمائش دینے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے، جو پیتھالوجی اور بیماریوں کی تشخیص کے عمل میں ایک نیا انقلاب برپا کرسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اسکینر کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ایک سمارٹ، مفید اور مؤثر آلہ ہے جو شیشے کے لیمز کو ڈیجیٹل لیمز میں تبدیل کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ یہ اسکینر مختلف پیتھالوجی، بایولوجی اور ہیماٹولوجی لیمز کی اعلی معیار کے ساتھ مختلف درجوں کی زوم کے ساتھ اسکیننگ کرتا ہے۔
امین رفیع راد نے بتایا کہ اس اسکینر میں موجود مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی اسے تحقیقاتی اور تشخیصی مقاصد کے لیے موزون بناتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک روایتی اینالاگ مائیکروسکوپ کی ضرورت کو بھی ختم کرتا ہے اور اس کی تصاویر انتہائی اعلی معیار میں فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اسکینر ڈاکٹروں کو لیمز کو مائیکروسکوپ کی ضرورت کے بغیر اسکین کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے اور اس کی 2000 گنا تک زوم کرنے کی خصوصیت انہیں لیمز کی تفصیل کو مکمل طور پر دیکھنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ اس اسکینر کی مدد سے ڈاکٹرز دنیا کے کسی بھی کونے سے ریموٹلی لیمز کا مشاہدہ کر سکتے ہیں اور انہیں دیگر ڈاکٹروں کے ساتھ شیئر بھی کرسکتے ہیں۔ وہ لیمز کے مختلف حصوں پر نشان لگاکر اپنی رائے کو تحریری یا صوتی شکل میں ریکارڈ بھی کرسکتے ہیں۔
اس سافٹ ویئر کے بارے میں بات کرتے ہوئے امین رفیع راد نے کہا کہ یہ سافٹ ویئر مریض کی تمام کلینیکل معلومات کو محفوظ کرتا ہے، جس سے ڈاکٹروں کو تشخیص کے لیے تمام ضروری معلومات ایک ہی جگہ پر دستیاب ہوتی ہیں۔ یہ معلومات ڈیجیٹل فارمیٹ میں محفوظ کی جاتی ہیں جو فزیکل آرکائیو کی ضرورت کو ختم کرتی ہے۔
چینی اور امریکی ماڈلز کے مقابلے میں سستا اور اعلی معیار
ایرانی کمپنی کے اسکینر نے عالمی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنائی ہے، جو قیمت اور معیار دونوں کے لحاظ سے چینی اور امریکی ماڈلز سے کہیں کم قیمت پر دستیاب ہے۔
امین رفیع راد نے اس اسکنر کی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ ایرانی اسکینر مارکیٹ میں دستیاب دوسرے درآمد شدہ ماڈلز کے مقابلے میں بہت زیادہ فائدہ مند ہے۔ ان کے مطابق اس کی قیمت چینی اور امریکی نمونوں سے نمایاں طور پر کم ہے جبکہ اس کا اسکننگ معیار بعض مہنگے ماڈلز سے بھی بہتر ہے۔ اس کے علاوہ یہ کمپنی خصوصی سپورٹ سروسز فراہم کرتی ہے جو دیگر برانڈز کے مقابلے میں بے نظیر ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی پیتھالوجی اور بیماریوں کی تشخیص کے عمل میں ایک اہم تبدیلی لاسکتی ہے اور ڈاکٹروں کو تیز اور درست علاج فراہم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
پیتھالوجی کے شعبے میں انقلاب
رفیع راد نے کہا کہ "سیل نما LS PE20" ماڈل پیتھالوجی کی تعلیم اور تربیت کے لیے خاص طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں مخصوص خصوصیات ہیں جو تدریسی عمل کو آسان اور بہتر بناتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس اسکینر کا سب سے نمایاں فیچر یہ ہے کہ اس کے ذریعے لیمز کو ڈیجیٹل فارمیٹ میں تبدیل کیا جاسکتا ہے اور پھر ان لیمز کو طلباء کے ساتھ شیئر کیا جا سکتا ہے۔ اس نظام میں، استاد یا لیبارٹری کا ذمہ دار شخص پہلے لیمز کو منتخب کرتا ہے اور انہیں اپنے مطلوبہ زوم اور اسکین سیٹنگز کے مطابق ڈیجیٹل لیمز میں تبدیل کرتا ہے۔ پھر وہ ان لیمز کو مقامی نیٹ ورک یا دیگر سٹوریج ڈیوائسز کے ذریعے طلباء کے ساتھ شیئر کرتا ہے تاکہ وہ انہیں اپنے کمپیوٹر پر دیکھ سکیں۔ اس طرح یہ اسکینر نہ صرف تحقیق بلکہ پاتھالوجی کی تعلیم میں بھی ایک نیا معیار قائم کرتا ہے۔
امین رفیع راد نے اس اسکینر کی خصوصیات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے طلباء کو لیمز کی ڈیجیٹل تصاویر فراہم کی جاتی ہیں، جنہیں وہ خود آزادانہ طور پر دیکھ سکتے ہیں اور ان پر اپنی رائے یا نوٹس شامل کرسکتے ہیں۔ ہر طالب علم کو ایک خاص یوزر آئی ڈی دی جاتی ہے تاکہ لیمز پر ہونے والی تمام تبدیلیوں اور تبصروں کا ریکارڈ رکھا جاسکے۔ اس طرح اس اسکینر کی مدد سے تدریسی کلاسز اور سکل ٹیسٹ زیادہ مؤثر طریقے سے منعقد ہوسکتے ہیں۔ یہ نظام نہ صرف اعلیٰ معیار کی تصاویر فراہم کرتا ہے بلکہ مائیکروسکوپی کی تعلیم کے لیے متعدد مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔ مزید برآں روایتی مائیکروسکوپ کے استعمال کے مقابلے میں ڈیجیٹل تعلیم کی لاگت کم ہے۔
اسکیننگ اور براہ راست مشاہدہ
امین رفیع راد نے مزید بتایا کہ "سیل نما" اسکینر آٹومیٹیک اسکیننگ کے ساتھ ساتھ براہ راست اور فوری مشاہدہ کرنے کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے، جسے ایک ڈیجیٹل مائیکروسکوپ کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس اسکینر کے ذریعے صارفین لیمز کے مختلف حصوں کو بغیر کسی پابندی کے، اپنی مرضی کے مطابق زوم کرکے دیکھ سکتے ہیں اور تصاویر لے سکتے ہیں۔ یہ تصاویر مائیکروسکوپک حالت میں آرکائیو کی جاتی ہیں، اور بعد میں انہیں دوبارہ دیکھا جاسکتا ہے یا دوسرے لوگوں کے ساتھ شیئر کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح اس اسکینر نے مائیکروسکوپی کے روایتی طریقوں کو جدید اور زیادہ موثر بنا دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ