16 نومبر، 2022، 12:31 PM

تہران میں تعینات آسٹریلوی سفیر کی وزارت خارجہ میں طلبی

تہران میں تعینات آسٹریلوی سفیر کی وزارت خارجہ میں طلبی

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ایران کے اندرونی معاملات کے بارے میں آسٹریلیا کے وزیر اعظم کے بیانات کے رد عمل میں کہا کہ آپ نے غلط معلومات کی بنیاد پر غلط رویہ اختیار کیا ہے جس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ملک کے اندرونی معاملات کے بارے میں آسٹریلوی وزیر اعظم کے بیانات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آسٹریلوی وزیر اعظم نے غلط معلومات کی بنیاد پر غلط رویہ اختیار کیا ہے جس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں کوئی مدد نہیں ملتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بات کے لئے تیار ہیں کہ آسٹریلوی حکومت کو تہران اور کینبرا میں ایران کے حالات کے حوالے سے میڈیا کے تنازعات سے ہٹ کر صحیح بیانیہ فراہم کریں۔

ایرانی محمکہ خارجہ کے ترجمان نے ایران کے خلاف آسٹریلیا کے انسانی حقوق کے الزامات کے بارے میں اس بات پر زور دیا کہ باہمی احترام اور حقائق پر بھروسہ سفارت کاری میں ابہام کو روکنے کا بہترین طریقہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آسٹریلیا انسانی حقوق کے متعلق سنگین معاملات کا حامل ہے جن میں سیاسی پناہ گزینوں کے قتل سے لے کر ملک کی جیلوں میں آسٹریلوی سرزمین کے 500 مقامی باشندوں کے قتل اور ان معاملات میں پیشہ ورانہ تحقیق کی ممانعت تک کے کیسز شامل ہیں، لہذا یہ ملک انسانی حقوق کے بارے میں وعظ و نصیحت کرنے کے لیے کم ترین اخلاقی جواز سے محروم ہے۔

ناصر کنعانی نے دہشت گرد اور علیحدگی پسند گروہوں کو پناہ دینے اور آسٹریلوی حکومت کی جانب سے شاہ چراغ حملے پر خاموشی کو بھی انسانی حقوق کے حوالے سے دوہرے معیار کی علامت قرار دیا اور مزید کہا کہ اس سلسلے میں آسٹریلوی سفیر کو اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ طلب کیا گیا اور ان کے ذریعے ضروری انتباہات بھیج دیئے گئے ہیں۔

News Code 1913187

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha