مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دار الحکومت تہران سمیت ایران کے تمام شہروں میں آج جمعے کے دن شیراز میں حضرت شاہ چراغ ﴿ع﴾ کے حرم میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی مذمت میں عوامی ریلیاں نکالی گئیں اور پرامن مظاہرے کئ گئے۔
تہران سمیت تمام شہروں میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد ریلیوں کا آغاز کیا گیا۔
خیال رہے کہ بدھ کی شام شیراز کے حرم حضرت شاہ چراغ میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے میں ١۵ زائرین شہید اور ١۹ زخمے ہوئے جبکہ حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی۔
تہران میں احتجاجی ریلی کے دوران شہید اہلکار امیر کمندی اور ڈاکٹر شہید سید فرید الدین معصومی کی تشییع جنازہ بھی ہوئی۔
تہران سمیت تمام شہروں میں ریلی کے اختتام پر مذمتی قرارداد بھی پیش کی گئی۔
قرارداد میں واقعے کی شدید مذمت کی گئی اور شہدا کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ شیراز کے شاہ چراغ ﴿ع﴾ میں ہونے والی دہشت گردی عالمی استکبار کے اسی مذموم منصوبے کی ایک کڑی ہے جو ایران کے امن و امان اور قومی سلامتی و اقتدار کو نشانہ بنائے ہوئے ہے اور حالیہ ہنگامہ آرائیاں اور بلوے بھی اسی مقصد کے تحت کروائے جا رہے ہیں۔
ایرانی عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہنگامہ آرائیوں، بلووں اور دہشت گرد کاروائیوں خاص طور پر شیراز حملے میں ملوث عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
قرار داد میں کہا گیا کہ جن لوگوں نے حالیہ فسادات کی حوصلہ افزائی ان کے ہاتھ بھی ان گھناونی کاروائیوں کے دوران شہید ہونے والے مظلومین کے خون میں شامل ہیں، لہذا قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدلیہ سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
قرار داد میں قومی یکجتہی اور اتحاد پر زور دیا گیا اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ ایرانی قوم اپنے اوپر پڑنے والی دیگر مصیبتوں اور امتحانات کی طرح اس امتحان سے سرخرو ہو کر نکلے گی اور دشمنوں کی حسرتوں کو خاک ملا دے گی۔ ایران پہلے سے زیادہ متحد اور طاقت ور ہو کر ظاہر ہوگا۔
آپ کا تبصرہ