مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے ان خٰیالات کا اظہار آج (بدھ) صبح ای بی ﴿ایک نادر جینیاتی بیماری﴾ آگاہی ہفتہ کے آغاز کے موقع پر ایران کے ای بی ہوم کے دورے کے موقع پر کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جن افراد اور اداروں پر پابندیاں لگائی جار رہی ہیں چند گھنٹوں کے اندر ان کی فہرست کا اعلان کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یکطرفہ پابندیاں عائد کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا ایک جدید ذریعہ بن گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے بعض ملکوں کے اس عمل کو تنقید کا نشانہ بنایا جو افراتفری اور دہشت گردی کے پیچھے تھے تاہم انہوں نے اس نوجوان خاتون کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہائے جن کا حال ہی میں ایران میں انتقال ہوا تھا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایسے حکام اور ادارے جو اس طرح کی ایران مخالف پابندیاں عائد کرنے کے عمل میں شامل تھے، وزارت خارجہ کی دہشت گردوں کی بلیک لسٹ میں شامل کر دیے جائیں گے اور انہیں دہشت گرد گروہوں میں شمار کیا جائے گا۔
امیر عبداللہیان نے ای بی کے مریضوں کی حالت اور ان کی تکالیف پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ای بی کے 1,300 مریض ہیں اور سویڈن نے ان مریضوں کو خصوصی پٹیاں دینے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مغربی ممالک نے بارہا اعلان کیا ہے کہ پابندیوں میں مریض اور ادویات شامل نہیں ہیں لیکن عملی طور پر وہ اس کے برعکس ہیں۔
امیر عبداللہیان نے زور دے کر کہا کہ کم از کم 4 مغربی ادارے اور 15 امریکی اہلکار جنہوں نے ایران پر غیر انسانی پابندیاں کی ہیں اور ساتھ ہی ہنگاموں اور انتہا پسندی کے سبب کے طور پر عمل کیا ہے وزارت خارجہ کی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیے جائیں گے۔
آپ کا تبصرہ