مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ ہفتے ملعون سلمان رشدی پر چاقو سے حملہ کرنے والے ہادی مطر نے بدھ کے روز جیل میں ایک انٹرویو دیا۔ نیوجرسی سے تعلق رکھنے والے امریکی شہری ہادی مطر نے انٹرویو کے دوران امام خمینی ﴿رہ﴾ کی تعریف کی اور اقرار کیا کہ اس نے نہیں سوچا تھا کہ توہین آمیز کتاب کا مصنف اس حملے سے بچ جائے گا۔
ہادی مطر نے چوتکوا جیل سے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں یہ سن کر حیران رہ گیا کہ ملعون رشدی زندہ بچ گیا ہے۔
اس ۲۴ سالہ جوان سے جب پوچھا گیا کہ کیا وہ ایران کے اسلامی انقلاب کے بانی آیت اللہ روح اللہ خمینیؒ سے متاثر ہوا ہے یا نہیں؟ تو اس نے تفصیلات ذکر کیے بغیر صرف اتنا کہا: «میں آیت اللہ کا احترام کرتا ہوں۔ میرے خیال میں وہ ایک عظیم انسان ہیں.»
درایں اثنا ہادی مطر نے ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی (IRGC) سے تعلق کا انکار کیا اور کہا کہ اس نے مکمل طور پر اکیلے اور آزادانہ طور پر یہ کام کیا ہے۔
مطر نے ملعون سلمان رشدی کے متعلق کہا کہ یہ وہ شخص ہے جس نے اسلام، عقائد اور اعتقادی نظاموں پر حملہ کیا ہے۔
ہادی مطر نے ١۵ منٹ کے دورانیے پر مشتمل اس انٹرویو کے دوران قیدیوں والا سفید و سیاہ لباس پہنا ہوا تھا اور منہ پر ماسک لگایا ہوا تھا۔ وہ بعض اوقات نیچے کی جانب دیکھ رہا تھا جبکہ صاف لہجے میں بات کر رہا تھا۔
امریکی ذرائع ابلاغ نے ملعون سلمان رشدی کی حالت کے متعلق تازہ ترین رپورٹ میں اس کے دوستوں اور قریبی ذرائع کا حوالہ دے کر تھا کہ وہ وینٹی لیٹر سے باہر آگیا ہے اور بات کر سکتا ہے۔
اس سے پہلے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا تھا کہ سلمان رشدی گردن اور گلے میں زخموں کی وجہ سے بات کرنے سے محروم ہوجائے گا۔ اس کی حالت تشویشناک ہے جبکہ اس کے جگر کو نقصان پہنچا ہے اور ایک آنکھ کی بصارت بھی کھودے گا۔
ملعون سلمان رشدی پر گزشتہ جمعے کے روز نیویارک میں حملہ ہوا تھا اور رپورٹس کے مطابق شدید حفاظتی انتظامات کے باوجود ۲۴ سالہ جوان ہادی مطر حفاظتی حصار عبور کر کے اس ملعون مصنف تک پہنچنے میں کامیاب ہوگیا تھا اور ہاتھ، پیٹ اور گردن پر چاقو کے پے در پے وار کر کے اسے زخمی کردیا تھا۔
آپ کا تبصرہ