مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، متحدہ عرب امارات کے سربراہ کے سیاسی مشیر انور قرقاش نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران میں اپنا سفیر بھیجنے کی منصوبہ بندی اور تہران کے ساتھ اپنے رابطے کے پلوں کی تشکیلَ نو کی کوششیں کر رہا ہے۔
در ایں اثنا متحدہ عرب امارات کے سربراہ شیخ محمد بن زائد کے دورہ فرانس سے پہلے انور قرقاش نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا: ایران کے ساتھ محاذ آرائی کی پالیسی ابوظہبی کی ترجیحات میں شامل نہیں رہی ہے۔ ہم ہر ایسے راہ حل کو قبول کریں گے جو کسی تیسرے ملک کو نشانہ بنائے بغیر ہماری سالمیت کی حفاظت کرے۔
انور قرقاش نے امریکہ، تل ابیب اور بعض عربی ممالک کے اشتراک سے تشکیل پانے والے ایران مخالف اتحاد کے متعلق شائع ہونے والی خبروں پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا: امارات ہرگز ایسے کسی اتحاد کی تشکیل کا خیر مقدم نہیں کرے گا جو خطے کے کسی ملک خاص طور پر ایران کے خلاف ہو۔
متحدہ عرب امارات کے سیاسی مشیر نے عرصہ پہلے بھی زور دے کر کہا تھا کہ امارات پڑوسی ممالک منجملہ ایران کسی بھی قسم کے نقصانات پہنچانے کا سبب نہیں بنے گا۔ انہوں نے پڑوسیوں کے ساتھ رابطے کے پل قائم کرنے ضرورت پر زور دیا۔
یہ بیان ایسے وقت میں ہے کہ جب ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے حالیہ متخصر دورہ ابوظہبی کے موقع پر کہا تھا کہ ایران اور امارات کے تعلقات میں ایک نئے باب کھل گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ