21 نومبر، 2024، 8:24 PM

مزاحمتی محاذ کی حمایت پر آخری دم تک قائم رہیں گے، ایرانی پارلیمنٹ اسپیکر

مزاحمتی محاذ کی حمایت پر آخری دم تک قائم رہیں گے، ایرانی پارلیمنٹ اسپیکر

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ خطے میں شام اور ایران کا کردار منفرد ہے، ہم شام کو مزاحمتی محور کا ہراول دستہ اور فرنٹ لائن سمجھتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے شام کے وزیر خارجہ بسام الصباغ سے ملاقات کے دوران انہیں ملک کے وزیر خارجہ کے عہدے پر فائز ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ خطے کے  حالات نازک موڑ پر ہیں ایسے میں دوطرفہ تعلقات کی وسعت بہت موثر ثابت ہو گی، پارلیمانی تعاون دونوں ممالک کے درمیان اچھے مواقع میں سے ایک ہے اور ہم اس معاملے پر خصوصی توجہ دیتے ہیں۔

قالیباف نے کہا کہ ہم شام کو مزاحمتی محاذ کی فرنٹ لائن سمجھتے ہیں۔ مجھے یاد ہے کہ صدر حافظ الاسد کے  زمانے میں اپنے پہلے دورہ شام کے دوران اس معاملے پر تفصیلی بات چیت ہوئی تھی اور ہم نے اس بات پر زور دیا تھا کہ خطے میں شام اور ایران کا کردار منفرد ہے اور ہمارے تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں، یقیناً اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دوسرے ممالک کے ساتھ روابط کم ہوں۔

 انہوں نے یاد دلایا کہ جب عرب ممالک نے شام سے تعلقات منقطع کئے تو ہم سب سے زیادہ پریشان ہوئے اور تعلقات بحال کرنے کے لئے موثر اقدامات کئے اور جس دن تعلقات بحال ہوئے ہمیں خوشی ہوئی۔

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے مزید کہا کہ اگر حالات کا بغور جائزہ لیں تو صیہونی حکومت ایک ناجائز رجیم ہے جو اسلامی ممالک کے لئے  نقصان دہ ہے۔ پچھلے 75 سالوں کے دوران جب سے اسرائیل نام کی ناجائز اور جارح ریاست برطانیہ، امریکہ اور سلامتی کونسل کی حمایت سے قائم ہوئی ہے،اس وقت سے آج تک ہم مزاحمتی محاذ کی اسلامی ممالک کی سلامتی اور ترقی کی غرض سے حمایت کر رہے ہیں اور ہم اس مقصد کے لیے آخری حد تک حمایت جاری رکھیں گے۔ 

 انہوں نے کہا کہ ہم داعش کی موجودگی کے مشکل دنوں میں شام کے ساتھ تھے، اور آج بھی ہم شام اور لبنان کے ساتھ ہیں، اور ہم اس راستے پر چلتے رہیں گے اور ضرور ان مشکل دنوں سے عبور کریں گے، ہمیں یقین ہے کہ اللہ تعالی ہمیں فتح و کامرانی عطا کرے گا۔

 قالیباف نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور شام کی حکومت کے درمیان اسٹریٹجک اور طویل مدتی اقتصادی تعاون کے معاہدے کے مسودے کو خصوصی کمیشن میں منظور کیا جائے گا اور مستقبل قریب میں کھلے فورم میں اس کا جائزہ لے کر اسے فانئل کیا جائے گا۔ 

انہوں نے غزہ اور لبنان کو آج کی مزاحمت کے اہم ترین مسائل قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ آنے والے ہفتے عملی میدان اور سفارت کاری دونوں کے لئے بہت اہم ہیں۔ 

اس دوران شام کے وزیر خارجہ بسام الصباغ نے ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر سے ملاقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم خطے میں صیہونی حکومت کی جارحیت کی وجہ سے پیدا ہونے والی نازک صورت حال کا سامنا کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں دوست اور برادر ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کا فروغ اور تعاون نہایت ضروری ہے۔ 

انہوں نے تہران میں اپنی ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی فریق کا نقطہ نظر ہمارے موقف کے قریب ہے اور ہمیں آپ کی طرح گہرا یقین ہے کہ مزاحمت ضرور فتح مند ہوگی اور مزاحمتی محور کا کمزور ہونا ہم سب کی کمزوری ہے، اس لیے ہمیں ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے۔ ہم مزاحمتی محور کو مضبوط کرنے اور  داعش کے خلاف جنگ میں شام کی بھرپور حمایت پر اسلامی جمہوریہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

 بسام الصباغ نے نے کہا کہ میں ایران شام آزاد تجارتی معاہدے کے بل کی منظوری کے لیے آپ کی کوششوں کے لیے آپ اور ایرانی پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اور ہمیں امید ہے کہ اس پر جلد عمل درآمد ہو جائے گا۔ خطے کے انتہائی حساس حالات میں پارلیمانی سفارت کاری بھی بہت اہم ہے اور ہمیں بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر پارلیمانی سفارت کاری کے ذریعے ایسی جارحیت سے نمٹنا چاہیے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ میرا یقین ہے کہ دشمن کو پسپائی پر مجبور کرنے والی واحد چیز مجاہدین کی حمایت اور میدان میں ان کی ہمت باندھنا ہے اور یہ حمایت دشمن کی سازشوں کو مسلط اور کامیاب نہیں ہونے دیتی۔

News ID 1928280

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha