16 جولائی، 2022، 10:59 PM

امریکی مراسلے کی تحقیقات ہونی چاہیے تھی لیکن اسے دبانے کی پوری کوشش کی گئی،عمران خان

 امریکی مراسلے کی تحقیقات ہونی چاہیے تھی لیکن اسے دبانے کی پوری کوشش کی گئی،عمران خان

عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکی سفیر نے کہا وزیراعظم کو نہ ہٹا یا تو پاکستان کو مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا، ڈونلڈ لو کہتا ہے کہ وزیراعظم کو ہٹایا گیا تو معاف کیا جائے گا، کیا ایک منتخب وزیراعظم کو اس طرح سے ہٹایا جاتا ہے؟

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر عدالتیں انصاف دے رہی ہیں تو ہم کبھی تباہ نہیں ہوں گے، پاکستان میں طاقتور شخص قانون سے اوپر ہوتا ہے، ملک میں تینوں ڈکٹیٹرز نے اداروں کو کمزور کیا، جب ایک ڈکٹیٹر اپنے آپ کو ڈیموکریٹ بناتا ہے تو وہ میڈیا کو کنٹرول کرتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکی سفیر نے کہا وزیراعظم کو نہ ہٹا یا تو پاکستان کو مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا، ڈونلڈ لو کہتا ہے کہ وزیراعظم کو ہٹایا گیا تو معاف کیا جائے گا، کیا ایک منتخب وزیراعظم کو اس طرح سے ہٹایا جاتا ہے؟ امریکی مراسلے کی تحقیقات ہونی چاہیے تھی لیکن اسے دبانے کی پوری کوشش کی گئی، امریکی مراسلے پر اگر سپریم کورٹ انکوائری نہ کرے اور الٹا دھمکی دیتے ہیں کہ عمران خان پر آرٹیکل 6 لگ جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ صاف اور شفاف الیکشن کے علاوہ پاکستان کے پاس اور کوئی راستہ نہیں ہے، بند کمروں میں فیصلے ہوتے ہیں، غلطیاں سب سے ہوجاتی ہیں ، غلطی کو پہچان کر واپس آجانا چاہیے، جرنیلوں اور لیڈرز کیلئے یوٹرن بہت ضروری ہوتا ہے، ہم فوج کو کبھی کمزور ہوتا نہیں دیکھ سکتے، طاقتور فوج ہمارا اثاثہ ہے۔

News ID 1911592

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha