مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے آج سہ پہر کو امیر قطرشیخ تمیم بن حمد آل ثآنی اور اس کے ہمراہ وفد نے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا: عرب ممالک سے غاصب اسرائیلی حکومت کے خلاف عملی میدان میں سیاسی کارروائی کی توقع کی جاتی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے پر تاکید کرتے ہوئےفرمایا: علاقائي مسائل کا راہ حل باہمی مذاکرات اور گفتگو کے ذریعہ ممکن ہے اور غیر علاقائی طاقتوں کو علاقائی مسائل میںم داخلت کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فلسطینیوں پرپیہم اور مسلسل اسرائیلی مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: عرب ممالک سے غاصب اسرائیلی حکومت کے خلاف عملی میدان میں سیاسی کارروائی کی توقع کی جاتی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دونوں ممالک کے مضبوط اور مستحکم تعلقات کو دونوں ممالک کے مفادات میں قراردیتے ہوئے فرمایا: دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات کی سطح بہت ہی نیچے ہے جبکہ کہ اقتصادی تعلقات میں کئی گنا اضافہ ہونا چاہیے اور یہ سفر دونوں ممالک کے سیاسی اور اقتصادی تعلقات میں نئے باب کے اضافہ کا سبب بننے کی توقع کی جاتی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امیر قطر کی طرف سے فلسطینی خاتون صحافی کے قتل کی مذمت اور فلسطینیوں پر اسرائیل کے دسیوں سال سے مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: عرب ممالک کو فلسطین کے بارے میں اپنی اسلامی، اخلاقی اور انسانی ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہیے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے خطے کے انتظامی امور کے سلسلے علاقائی ممالک کی ذمہد اری کیط رف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: خطے کا انتظام چلانے کے لیے اغیار کی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔ امریکہ اور صیہونی حکام نے جہاں بھی قدم رکھے ہیں،وہاں انھوں نے فنتہ اور دہشت گردی کو فروغ دیا ہے۔ وہ دوسرے ملکوں کو کسی بھی طرح کی کوئي طاقت یا مراعات فراہم نہیں سکتے، لہذا خطے کے ممالک کو باہمی تعاون و اتحاد ویکجہتی کے ساتھ آپسی تعلقات کو مضبوط و مستحکم بنانا چاہیے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایران اور قطر کے درمیان طے پانے والے سمجھوتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان سمجھوتوں کو معینہ وقت میں عملی جامہ پہنایا جانا چاہیے۔
اس ملاقات میں ایران کے صدر سید ابراہیم رئيسی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر امیر قطر نے اپنے دوسرے دورۂ ایران پر مسرت کا اظہار کیا اور عالم اسلام میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کی ممتاز اور نمایاں شخصیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: فلسطین میں صیہونی حکومت کے جرائم ناقابل برداشت ہیں اور سبھی کو فلسطین میں رونما ہونے والے واقعات کے مقابلے میں استقامت سے کام لینا چاہیے۔
انھوں نے صیہونی حکومت کے ہاتھوں جنین میں خاتون صحافی کی شہادت پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: صیہونیوں نے بہت بڑے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔
شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے ایران اور قطر کے اقتصادی تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: دونوں ملکوں کی اقتصادی کمیٹیاں فعال اورسرگرم ہو چکی ہیں اور ہمیں امید ہے کہ اگلے سال تک معاشی اور اقتصادی تعاون میں قابل توجہ حد تک اضافہ ہو جائے گا۔
آپ کا تبصرہ