7 مئی، 2022، 4:54 PM

پاکستان کے نئے وزیر داخلہ کی سابق وزیر داخلہ کو گھر میں نظر بند کرنے کی دھمکی

پاکستان کے نئے وزیر داخلہ کی سابق وزیر داخلہ کو گھر میں نظر بند کرنے کی دھمکی

پاکستان کے نئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ شیخ رشید نے خونی لانگ مارچ کا بیان واپس نہ لیا تو اسے گھر سے نکلنے نہیں دوں گا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے نئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ شیخ رشید نے خونی لانگ مارچ کا بیان واپس نہ لیا تو اسے گھر سے نکلنے نہیں دوں گا۔

پاکستان کے نئے وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ  نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے خونی لانگ مارچ سے متعلق بیان پر  کہا کہ یہ لوگ اسی طرح انارکی پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں، پنڈی کا شیطان ایک طرف تو کہتا ہے کہ جیل میرا سسرال اور ہتھکڑی زیور ہے، دوسری طرف ضمانتیں کرواتا پھرتا ہے، اس نے ہائی کورٹ سے ضمانت کیوں کروائی، تم کہتے ہو لانگ مارچ خونی ہوگا، اگر تم نے اپنا بیان واپس نہیں لیا، اس پر معذرت نہ کی اور اسے پرامن لانگ مارچ نہ کہا تو میں تمہیں گھر سے نکلنے نہیں دوں گا، حکومت کو یقین دہانی کراؤ کہ لانگ مارچ پر امن ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ شیخ رشید لوگوں کو آگ لگانے پر اکسا رہے ہیں، اگر آگ لگانی ہے توتم اپنے آپ کولگاؤ، انارکی اور افراتفری کی منصوبہ بندی کروگے تو ایک قدم گھر سے باہر نکلنے نہیں دوں گا۔

واضح رہے کہ پاکستان کے نئے وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ سمیت پانچ ملزمان پر پندرہ کلو منشیات کا مقدمہ اے این ایف نے درج کیا ہوا ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثناءاللہ کی درخواست ضمانت بعدازگرفتاری منظور کررکھی ہے۔

انسداد منشیات کی خصوصی عدالت لاہور میں منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی تو وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ پیش ہوئے۔

اے این ایف کی پراسکیوشن ٹیم نے رانا ثناءاللہ کے شریک ملزمان کی بریت کی درخواستوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان سے منشیات برآمد ہوئی جو قانونی طور جرم ہے، ملزم پر فرد جرم عائد کی جائے، سہولت کار بھی جرم کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں، ملزمان کیخلاف 15 عینی شاہدین ہیں۔

رانا ثناءاللہ نے کیس میں مستقل حاضری معافی کی درخواست دائر کرتے ہوئے اپنی جگہ نمائندہ مقرر کرنے کی استدعا کی۔ عدالت نے مستقل حاضری معافی کی درخواست پر اے این ایف کو نوٹسز جاری کردیے۔

شریک ملزموں کے وکیل نے دلائل کے لیے مہلت مانگ لی، جس کے بعد عدالت نے 21 مئی تک سماعت ملتوی کردی۔

News Code 1910766

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha