مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق سعودی عرب بنی امیہ خاص طور پر معاویہ اور یزید کی پالیسیوں پر عمل کرتے ہوئے فلسطینی، یمنی، شامی اور عراقی کو نقصان اور اسرائيل کو فائدہ پہنچانے اور تحفظ فراہم کرنے کی تلاش و کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔
ادھرعراق کی اسلامی مزاحمتی تنظیم نجباء کے ترجمان نے سعودی عرب کے ممتاز شیعہ عالم دین شہید شیخ باقر النمرکی شہادت کی چھٹی برسی کے موقع پر کہا ہے کہ سعودی عرب کے خونخوار بادشاہ شاہ سلمان نے مؤمن و متقی اور پرہیزگار شیعہ عالم دین شیخ باقر النمر کو پھانسی دیکر معاویہ اور یزید کی اولاد ہونے کا ثبوت فراہم کیا ہے۔ نجباء کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کے بادشاہ کا مسلمانوں کے خلاف منافقانہ اور معاندانہ رویہ ناقابل قبول ہے۔ سعودی عرب خطے میں اسرائيل کو تحفظ فراہم کرنے اور ایران کو نقصان پہنچانے کی تلاش و کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔ نجباء کے ترجمان نے کہا کہ عراق کی العبادی حکومت نے بھی شیخ نمر کی پھانسی رکوانے کی ہر ممکن کوشش کی اور عراق کے اہلسنت علماء نے بھی بڑی کوشش کی لیکن سعودی عرب نے معاویہ ، یزید اور داعش کے راستے پر گامزن رہتے ہوئے شیخ باقر النمر کو شہید کردیا۔ اس نے کہا کہ شہید باقر النمر کی شہادت کے بعد عراق میں غم اور صدمہ کی لہر دوڑ گئی اور عراقی عوام نے شہید کی یاد میں مجالس منعقد کیں اور انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔
اس نے کہا کہ دنیا کا ہر ملک اپنی ثقافتی میراث کی حفاظت کرتا ہے لیکن سعودی عرب کے حکمرانوں پر کونسی بلا نازل ہوئی کہ انھوں نے اپنے ہاتھ سے اسلامی ثقافتی میراث کو تباہ و برباد کردیا۔ جنت البقیع آل رسول (ص) ، ازواج رسول (ص) اور اصحاب رسول (ص) کے مزاروں کو شہید کردیا۔ اسلامی ماہرین اور مبصرین کے مطابق سعودی عرب نے اسلامی ممالک میں عدم استحام پیدا کرنے کے سلسلے میں امریکی اشاروں پر داعش دہشت گرد تنظیم کی بھر پور حمایت کی ۔ سعودی عرب خطے میں امریکہ اور اسرائیل کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کا بیڑا اٹھائے ہوئے ہے، سعودی عرب کے بادشاہ کی فلسطینی اور یمنی مسلمانوں کے ساتھ خیانت نمایاں ہوگئی ہے اور خادم الحرمین درحقیقت خائن الحرمین بن گيا ہے۔ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ اور سرزمین حجاز پر آج بھی ابولہب، ابوسفیان اور ابوجہل کی اولادوں کا قبضہ ہے۔
آپ کا تبصرہ