مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اعیاد شعبانیہ کی مناسبت سے قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ ملکر اسلامی مزاحمتی تحریک کی روح کو ختم کرنے کے لئے دہشت گردوں کو خطے میں داخل کیا ہے تاکہ اسرائیل آسودہ خاطر ہوجائے اور عالم اسلام کی مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس سے توجہ ہٹ جائے۔
سید حسن نصر اللہ نے یوم نکبت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ نکبت کے آثار سےآج تک دکھ اور درد اٹھا رہی ہے جس طرح برطانیہ نے فلسطینیوں کے لئے نکبت کو رقم کیا اسی طرح امریکہ اور اس کے اتحادی ، مزاحمت کی باقی ماندہ روح کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کو آج خطے میں حزب اللہ لبنان ، اسلامی جمہوریہ ایران ، عربی جمہوریہ سوریہ اور دوسری اسلامی مزاحمتی تحریکوں کا سامنا ہے امریکہ کی ان تمام اسلامی تحریکوں اور اسلامی ممالک کے ساتھ دشمنی ہے جنھیں اسرائیل پسند نہیں۔ جو عربی ممالک اسرائیل کے دوست ہیں وہ امریکہ کےقریبی اتحادی ہیں۔ امریکہ خطے میں دہشت گردی کا اصلی سبب ہے اور وہ دہشت گردوں کی تربیت اور پرورش بھی کررہا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امریکہ کی سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے 2009 ء میں امریکی کانگریس میں اس بات کا خود اعتراف کیا ہے کہ القاعدہ کو امریکہ نے 20 سال قبل سویت یونین کے خلاف لڑنے کے لئے تشکیل دیا تھا اور اس کی مالی اور جنگی وسائل کے ذریعہ بھر پور مدد بھی کی۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امریکیوں نے اسی تجربہ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دہشت گردوں کو شام اور عراق میں داخل کیا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ نیٹو کے سابق کمانڈر وسلی کلارک نے سی این این کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے داعش کو حزب اللہ لبنان کا مقابلہ کرنے کے لئے تشکیل دیا ہے انھوں نے کہا کہ امریکہ اور سعودی عرب داعش کو ایران کی مغربی اور مشرقی سرحدوں میں داخل کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں لیکن انھیں اس میں زبردست شکست کا سامنا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اے مسلمانو! خطے میں جاری جنگ شیعہ اور سنی کی جنگ نہیں بلکہ یہ امریکی مفادات اور اسرائیلی تحفظ کی جنگ ہے ۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امریکہ کے پروردہ دہشت گردوں اور اس کے اتحادیوں کی شکست یقینی ہے کیونکہ ان کی پشت پر بڑے شیطان کا ہاتھ ہے۔
آپ کا تبصرہ