مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے وہابی دہشت گردوں کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والے فوجی کیپٹن عمیر سمیت 4 فوجی اہلکاروں کی تشییع جنازہ میں شرکت کرنے کے بعد کہا ہےکہ پاکستان سے وہابی دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے لئے آخری حد تک جائیں گے۔ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آرکی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے شوال میں دہشت گردوں سے مقابلے کے دوران شہید ہونے والے کیپٹن عمیر عباسی کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور شہید ہونے والے کیپٹن کے جسد خاکی کو کاندھا بھی دیا۔ اس کے علاوہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے سی ایم ایچ پشاور میں دہشت گردوں کے ساتھ مقابلے میں زخمی ہونے والے جوانوں کی عیادت بھی کی۔
اس موقع پرجنرل راحیل شریف کو شوال میں جاری آپریشن میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ آرمی چیف نے دہشت گردوں کے خلاف برسر پیکارجوانوں کے حوصلے اورعزم کو سراہا اورکہا کہ وہابی دہشت گردوں کو شوال سے فرارنہیں ہونے دیں گے اور پاکستان سے ہر کونے سے دہشت گردوں کا مکمل صفایا کر دیا جائے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال میں وہابی دہشت گردوں کے ساتھ مقابلے میں کیپٹن عمیر عباسی سمیت پاک فوج کے 4 جوان شہید ہو گئے تھے جب کہ افغانستان فرار ہونے کی کوشش کرنے والے 19 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔ پاکستان اور افغانستان میں وہابی دہشت گرد عدم استحکام پیداکرکے عام شہریوں اور پاک فوج کو نشناہ بنا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وہابی دہشت گرد پاکستان اور افغانستان میں عدم استحکام پیدا کررہے ہیں سعودی عرب ایک طرف وہابی دہشت گردوں کی بھر پور حمایت کررہا ہے اور دوسری طرف اس نے پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کے دوش پر بھی ہاتھ رکھا ہوا ہے۔ پاکستان اور افغانستان میں جب تک وہابیت کے گمراہ کن نظریہ کا مقابلہ نہیں کیا جائے گا تب تک پاکستان اور افغانستان سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں ہے کیونکہ وہابی مدارس دہشت گردوں کی تربیت کی اصلی فیکٹریاں ہیں جب تک یہ فیکٹریاں چلتی رہیں گي تب تک پاکستان اور افغانستان میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ پاکستان اور افغانستان میں ہونے والے بم دھماکوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ جب تک دہشت گردانہ فکر کو ختم نہیں کیا جائے گا تب تک دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ