30 جنوری، 2016، 7:51 AM

پاکستان میں طالبان اور وہابی دہشت گرد تنظیموں کے " را " کے ساتھ رابطوں کا انکشاف

پاکستان میں طالبان اور وہابی دہشت گرد تنظیموں کے " را " کے ساتھ رابطوں کا انکشاف

پاکستان میں سرگرم وہابی دہشت گرد اور کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے سابق نائب سربراہ لطیف اللہ محسود نے اعتراف کیا ہے کہ وہابی دہشت گرد تنظیم طالبان اور پاکستان میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیموں کے بھارت کی خفیہ ایجنسی " را " کے ساتھ قریبی رابطے ہیں اوربھارت و افغانستان کی ایجنسیاں مل کر پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہیں لطیف اللہ محسود کو امریکہ نے گرفتار رککے پاکستان کے حوالے کیا تھا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں سرگرم وہابی دہشت گرد اور کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے سابق نائب سربراہ  لطیف اللہ محسود نے اعتراف کیا ہے کہ وہابی دہشت گرد تنظیم طالبان اور پاکستان میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیموں کے بھارت کی خفیہ ایجنسی " را " کے ساتھ قریبی رابطے ہیں اوربھارت و افغانستان کی ایجنسیاں مل کر پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہیں لطیف اللہ محسود کو امریکہ نے گرفتار رککے پاکستان کے حوالے کیا تھا۔وہابی دہشت گرد لطیف اللہ محسود نے اپنے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ " را " مہمند ایجنسی میں وہابی دہشت گردوں کو پیسے فراہم کرتی ہے ۔
پاکستانی سکیورٹی اداروں کے زیر حرا ست وہابی دہشت گرد لطیف اللہ محسود کا ویڈیوبیان سامنے آیا ہے جس میں لطیف اللہ محسود کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی  وہابی دہشت گرد تنظیم طالبان  کے ذریعے کرائی جاتی ہے جبکہ تحریک طالبان پاکستان والے بھارتی خفیہ ایجنسی را“ کے ساتھ ہیں ۔ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“مہمند ایجنسی میں وہابی دہشت گرد تنظیم طالبان کے امیر عبدالولیٰ کو پیسے اور تربیت فراہم کرتی ہے ۔اس کا کہنا تھا کہ طالبان ایسے لوگ ہیں کہ ان کے خلاف کوئی بھی بات کرے گا وہ اسے ختم کر دیں گے اور اگر بھارت طالبان کو زیادہ فنڈنگ کر کے پاکستان میں دہشت گردی کرا سکتا ہے تو پاکستان بھی بھارت کو دہشت گردوں کے ذریعے پیغام بھیج سکتا ہے کہ یہ ہمارے ساتھ ہیں۔ لطیف اللہ محسود نے بتایا کہ وہ لوگوں کو تاوان کے لیے اغواءاور ٹیلی فون پر دھمکیاں دیا کرتاتھا اور اس کے پاس کوئی تعلیم نہیں تھی۔۔واضح رہے کہ لطیف اللہ مسعود وہابی دہشت گرد تنظیم طالبان پاکستان کا نائب سربراہ تھا اور اسے2014ءمیں افغانستان سے امریکہ نے گرفتار کرکے پاکستان کے حوالے کیا تھا ۔ پاکستانی ذرائع کے مطابق وہابی پاکستان کے لئے کل بھی خطرہ تھے اور آج بھی خطرہ ہیں وہابی فکر و سوچ اسلام کے لئے بھی بہت بڑا خطرہ بنی ہوئی ہے علماء وہابی کتب کو کتب ضالہ قرار دے چکے ہیں لیکن پاکستان کے ارباب اقتدار کے ارد گرد وہابی سوچ و فکر کے طرفداروں نے اپنے خیمے نصب کررکھے ہیں اور وہ پاکستانی حکومت کی سوچ پر ہمیشہ سے اثر انداز ہوتے چلے آرہے ہیں پاکستان اور دنیا میں پائدار امن قائم کرنے کے لئے وہابی فکر و سوچ کا خآتمہ بہت ضروری ہے۔

News ID 1861445

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha