مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی میں نمائندہ ولی فقیہ کے اعلی مشیر جنرل یداللہ جوانی نے منی کے المیہ کے بعد رہبر معظم انقلاب اسلامی کے اہم بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی رہبر معظم کے فرمان کو عملی جامہ پہنانے کے لئے مکمل طور پر آمادہ ہے۔انھوں نے کہا کہ رہبر معظم نے اپنے خطاب میں فرمایا: کہ سعودی حکام اپنی ذمہ داریوں پر ٹھیک عمل کریں اور صحیح اقدامات انجام دیں ۔ حجاج کرام کے ساتھ اسلامی،اخلاقی اور انسانی رفتار اپنائيں، اگر سعودی حکام ایسا نہیں کریں گے تو انھیں سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑےگا۔ جنرل جوانی نے کہا کہ رہبر معظم کے بیان سے قبل سعودی حکام تعاون نہیں کررہے تھے رہبر معظم نے اپنے بیان میں صریح الفاظ میں کہا کہ " اگر سعودی حکام تعاون فراہم نہیں کریں گے تو انھیں ایران کےسخت رد عمل کا سامنا کرنا پڑےگا" جنرل جوانی نے کہا کہ رہبر معظم کے اس سخت بیان کے بعد سعودی حکام حرکت میں آگئے اور انھوں نے ایرانی حکام کے ساتھ تعاون کرنا شروع کردیا اور حتی تعزیت کے پیغامات بھی بھیجنا شروع کردیئے اور رہبر معظم کے بیان کے بعد سعودی حکام کی رفتار میں نمایاں تبدیلی آگئی ۔
جنرل جوانی نے کہا کہ سعودی حکام اپنے غرور میں مست تھے اور تصور کرتے تھے کہ کوئی بھی ملک سعودیوں کو کچھ کہہ نہیں سکتا ، لیکن ایران کے شدید رد عمل کے بعد سعودیوں کی آنکھیں کھل گئیں اور انھوں نے بادل نخواستہ تعاون کرنا شروع کردیا۔
جنرل جوانی نے کہا کہ اگر ایران کو شدید ردعمل پر مجبورکیا گیا تو سعودی عرب کے لئے قافیہ حیات تنگ ہوجائے گا، کیونکہ سعودی حکام امریکی بیساکھیوں کے سہارے چل رہے ہیں اور امریکی بیساکھیاں کسی بھی وقت ٹوٹ سکتی ہیں۔
جنرل جوانی نے کہا کہ ایران خطے میں امریکی مزدور حکام کو اچھی طرح پہچانتا ہے اور ان کے ساتھ سخت رد عمل کے طریقے بھی جانتا ہے۔ جنرل یداللہ جوانی نے کہا کہ سپاہ رہبر معظم کے فرمان کو عملی جامہ پہنانے اور جاں فشانی کے لئے مکمل طور پر آمادہ ہے۔
آپ کا تبصرہ