مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں سپاہ میں ولی فقیہ کے نمائندے کے مشیرجنرل محمد علی آسودی نے آل سعود کو جوابدہ بنانے کے سلسلے میں سپاہ کے سخت اور شدید رد عمل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپاہ کے سخت اور شدید رد عمل کے مختلف طریقے ہیں سپاہ کا بروقت اور سریع رد عمل شرائط پر منحصر ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کے حکام منی کے المناک واقعہ کے شہداء کے بارے میں تعاون کرنے میں تعلل سے کام لے رہے تھے لیکن رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے سخت انتباہ کے بعد سعودی حکام پر خوف و ہراس طاری ہوگیا جس کے بعد انھوں نے تعاون کرنا شروع کردیا ۔
جنرل آسودی نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بیانات کے دو گھنٹے کے بعد سعودی حکام نے ایران کے ساتھ تعاون کرنے کا اعلان کردیا اور سعودی حکام نےاس بات کا اعلان ایرانی وزیر صحت کے ساتھ ملاقات میں کیا۔
جنرل آسودی نے کہا کہ منی کے المناک واقعہ کے بارے میں سعودی عرب کے حکام کی رفتار سے نمایاں ہوگیا ہے کہ آل سعود ایک وحشی ، بے ادب ، غیر انسانی ، غیر اسلامی اور غیر اخلاقی قبیلہ ہے جس کے پاس اسلامی اور انسانی اقدار کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہے۔
جنرل آسودی نے کہا کہ آل سعود ایک انتہا پسند یہودی کی اولاد ہیں جن کے اندر ذرہ برابر رحم نہیں ہے اور اسی انتہا پسند یہودی نے وہابیت کی داغ بیل ڈالنے میں خشن اور وحشی رفتار اختیار کی اور آج وہابیت کے اندر خشن اور وحشی و غیر اسلامی رفتار ،یہودیوں کی رفتار سے ملتی جلتی ہے۔
آپ کا تبصرہ