مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے لبنان کے سابق صدرامیل لحود نے کہا ہے کہ اس سال منی کے المناک واقعہ میں سعودی حکام کی نااہلی اور غفلت سب کے سامنے نمایاں ہے اور منی کے المناک واقعہ کو سعودی حکام چھپانے کی بھر پور کوشش کررہے ہیں لیکن اس المناک واقعہ کو وہ چھپا نہیں سکیں گے۔ لبنانی صدر نے کہا کہ جب میں لبنانی فوج کا سربراہ تھا تو سعودی عرب کی طرف سے ایک سوٹکیس مجھے ہدیہ کے طور پردیا گیا جس میں پانچ لاکھ ڈالر تھے میں نے کہا کہ یہ ہدیہ لبنانی فوج کے لئے ہے تو جواب ملا نہیں یہ آپ کے لئے ہے تو میں نے اس سوٹکیس کو واپس کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایسے ہدیہ کی ضرورت نہیں ہے۔ لبنان کے سابق صدر نے کہا کہ جب میں صدر منتخب ہوا تو اس وقت بھی سعودی عرب سے اسی قسم کے ہدیئے بھیجے گئے تو سعودی عرب کی رفتار سے پتہ چلتا ہے کہ وہ لبنان میں اپنا اثر و رسوخ قائم کرنے کے لئے اپنی کتنی دولت لٹا رہا ہے۔ وہ بااثر افراد کو خریدنے کے لئے ڈالر کا بے تحاشا استعمال کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شام اور عراق میں جاری دہشت گردی کے پیچھے اگر سعودی عرب کے ڈالر نہ ہوں تو دہشت گردی ختم ہوسکتی ہے ۔
لبنان کے سابق صدر نے کہا ہے کہ اس سال منی کے المناک واقعہ میں سعودی حکام کی نااہلی اور غفلت سب کے سامنے نمایاں ہے اور منی کے المناک واقعہ کو سعودی حکام چھپانے کی بھر پور کوشش کررہے ہیں لیکن اس المناک واقعہ کووہ چھپا نہیں سکیں گے۔
News ID 1858603
آپ کا تبصرہ