25 ستمبر، 2015، 11:35 AM

سعودی بادشاہ کے بیٹے اور وزیر دفاع منی کے حادثے کے اصلی ذمہ دار

سعودی بادشاہ کے بیٹے اور وزیر دفاع منی کے حادثے کے اصلی ذمہ دار

سعودی عرب کے بادشاہ سلمان کے بیٹے اور سعودیہ کےناتجربہ کاروزیر دفاع محمد بن سلمان منی کے المناک واقعہ کے اصلی ذمہ دار ہیں ۔منی کا المناک سانحہ اس وقت پیش آیا جب سعودی عرب کے وزیر دفاع محمد بن سلمان منی سے گزررہے تھے اور اس کی سکیورٹی کے لئے منی کے کئي راستے بند کردیئے گئے جس کی وجہ سے یہ المناک حادثہ پیش آیا ۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ سلمان کے بیٹے اور سعودیہ کےناتجربہ کاروزیر دفاع محمد بن سلمان منی کے المناک واقعہ کے اصلی ذمہ دار ہیں منی کے دلخراش واقعہ میں 1300 حاجی شہید جبکہ 2000 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق آل سعود کے درمیان اندرونی سطح پر اقتدارکے حصول کی لڑائی جاری ہے اور بادشاہ کے بیٹے اور وزير دفاع محمد بن سلمان نےسعودی ولیعہد اور حج کے اعلی منتظم محمد بن نائف کو نااہل ثابت کرنے کے لئے منی کے علاقہ سے اس وقت عبور کیا جب حاجی رمی جمرات کے بعد واپس جاررہے تھے اور سعودی سکیورٹی دستوں نےمنی سے محمد بن سلمان کےعبور کے لئے بعض راستوں کو بند کردیا جس کی بنا پر عظیم رش اور بھگدڑ مچ گئی اور منی کا المناک واقعہ رونما ہوگیا ۔ در حیقت منی کے المناک واقعہ کی اصل ذمہ داری محمد بن سلمان پر عائد ہوتی ہے جو بادشاہ کے بیٹے اورسعودی عرب کے وزیر دفاع اور ایک ناتجربہ کار جوان ہیں جس کی وجہ سے 1300 حاجی شہید ہوگئے ہیں۔آل سعود کے درمیان اقتدار کی کشمکش عرصہ دراز سے جاری ہے لیکن اس بار آل سعود کی اندرونی رسہ کشی کا شکار اللہ تعالی کے مہمان بن گئے۔ سعودی عرب کے حکام کی نااہلی اور غفلت  کی بنا پر ہر سال حج بیت اللہ الحرام کے موقع پر دردناک اور المناک  واقعات رونما ہوتے رہے ہیں۔ رواں سال پہلا واقعہ مسجد الحرام میں پیش آیا جب مسجد الحرام میں ایک کرین حاجیوں پر گرگیا جس کے نتیجے میں 110 حاجی شہید اور 200 سےزائد زخمی ہوگئے سعودی حکام نے اس حادثے سے بھی عبرت حاصل نہیں کی اور اس سال منی میں دوسرا اور حج کی تاریخ کا المناک واقعہ رونما ہوا ہے جس میں 1300 حاجی شہید ہوگئے ہیں جن میں 130 ایرانی حاجی بھی شامل ہیں جبکہ اس دردناک حادثے میں 2000 سے زائد حاجی زخمی ہوگئے ہیں۔عرب ذرائع کے مطابق منی کا المناک سانحہ اس وقت پیش آیا جب سعودی عرب کے وزیر دفاع محمد بن سلمان منی سے گزررہے تھے اور اس کی سکیورٹی کے لئے منی کے کئي راستے بند کردیئے گئے جس کی وجہ سے یہ المناک حادثہ پیش آیا ۔ البتہ سعودی عرب کے وزیر صحت نے اس واقعہ کو قضا و قدر قراردے دیا ہے جبکہ بعض سعودی حکام اس واقعہ کا ذمہ دار افریقی حاجیوں کو بتا رہے ہیں۔ عرب ذرائع کے مطابق یہ واقعہ سعودی حکام کی نااہلی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے سعودی حکام غیراسلامی،غیر انسانی اور غیر اخلاقی حرکات کے لئےمعروف ہیں سعودی عرب کے بادشاہ سلمان  نے ایسے مہنوں میں یمن کے عوام پر جنگ مسلط کررکھی ہے جن میں اللہ تعالی نے جنگ کو حرام قراردیا ہے۔

News ID 1858397

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha