16 جون، 2015، 12:29 AM

ہند و پاک کا جوہری ہتھیاروں میں اضافہ کا رجحان

ہند و پاک کا جوہری ہتھیاروں میں اضافہ کا رجحان

جوہری ہتھیاروں سے متعلق ایک تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر تخفیفِ اسلحہ کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے لیکن پاکستان اور ہندوستان اپنے جوہری تھیاروں کے ذخیرے کو نہ صرف اپ گریڈ کر رہے ہیں بلکہ اس میں اضافہ کر رہے ہیں جب کہ جوہری صلاحیت میں پاکستان نے ہندوستان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جوہری ہتھیاروں سے متعلق ایک تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر تخفیفِ اسلحہ کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے لیکن پاکستان اور ہندوستان اپنے جوہری تھیاروں کے ذخیرے کو نہ صرف اپ گریڈ کر رہے ہیں بلکہ اس میں اضافہ کر رہے ہیں جب کہ  جوہری صلاحیت میں پاکستان نے ہندوستان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہو۔م میں قائم بین الاقوامی امن کی تحقیقی تنظیم ’اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پِیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ‘ (سِپری) نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ  2010 اور 2015 کے درمیانی عرصے میں دنیا میں جوہری ہتھیاروں کی تعداد 22 ہزار 600 سے کم ہو کر 15 ہزار 850 رہ گئی  اور اس کمی میں زیادہ حصہ امریکہ اور روس کا رہا لیکن اس دوران جنوبی ایشیا کی دو بڑی طاقتوں پاکستان اور ہندوستان  نے اپنے پتھیاروں میں اضافہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق برِ اعظم ایشیا میں چین کےعلاوہ پاکستان اور بھارت بھی اب دنیا کے ان ممالک میں شامل ہوگئے جن کے پاس جوہری ہتھیار بڑی تعداد میں موجود ہیں، پاکستان کے پاس 100 سے 120 اور ہندوستان کے پاس 90 سے 100 وار ہیڈز  ہیں جب کہ اسرائیل کے پاس بھی 80 وار ہیڈز ہیں۔ رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ ہندوستان  اور پاکستان مسلسل اپنے ہتھیاروں میں اضافہ کر رہے ہیں جب کہ اسرائیل اس عرصے کے دوران دور تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کے تجربات کر چکا ہے۔

رپوٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اگر چہ عالمی سطح پرجوہری ہتھیاروں میں سب سے زیادہ کمی امریکہ اور روس نے کی ہے تاہم دنیا بھر کے 90 فیصد جوہری ہتھیاروں کی حامل ان دو بڑی طاقتوں میں جوہری ہتھیاروں کو ’زیادہ جدید بنانے کے بھرپور، مہنگے اور طویل مدتی پروگرام‘ جاری ہیں۔ اس حوالے سے سِپری سے منسلک محقق شینن کائل کا کہنا تھا کہ ’جوہری اسلحے میں تخفیف کے بارے میں بین الاقوامی سطح پر ایک نئے عزم کا اظہار کیا جا رہا ہے، لیکن جوہری ہتھیاروں سے مسلح ممالک کے ہاں ہتھیاروں کو جدید بنانے کے منصوبوں کو دیکھیں تو لگتا ہے کہ مستقبل قریب میں ان میں سے کوئی بھی ملک اپنے ہتھیار ترک نہیں کرے گا۔

روس اور امریکا کے علاوہ 1968 کے جوہری تخفیف اسلحہ کے معاہدے کے تحت تسلیم شدہ 3 جوہری ممالک میں چین، فرانس اور برطانیہ شامل ہیں۔ چین کے پاس 260 جوہری ہتھیار ہیں جب کہ فرانس کے پاس 300 اور برطانیہ کے پاس 215 جوہری ہتھیار ہیں اور یہ تینوں ممالک ’نئے جوہری نظام بنا رہے ہیں یا انہیں نئے مقامامت پر نصب کر رہے ہیں۔

News ID 1855880

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha