مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد میں اردو زبان چینل ہم نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کے سینئر سیاستدان علی لاریجانی نے کہا کہ ایران نے کبھی حقیقی مذاکرات سے انکار نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی جوہری سرگرمیاں ختم ہو چکی ہیں، اگر فرض کریں کہ ٹرمپ درست کہہ رہے ہیں، تو پھر وہ کیا چاہتے ہیں؟ کیا ان کا مسئلہ حل ہو گیا ہے؟
لاریجانی نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام ایک حقیقت ہے اور اس کی بنیاد ہمارے سائنسدانوں کے ذہنوں میں موجود ہے۔ ایران کے پاس ہزاروں ماہرین ہیں اور اسرائیل کے اقدامات، بشمول قتل اور دہشت گردی، احمقانہ ہیں کیونکہ ایران کا پروگرام ختم نہیں ہوا۔
انہوں نے زور دیا کہ ایران جوہری ہتھیار نہیں چاہتا بلکہ توانائی کے پرامن استعمال کو آگے بڑھا رہا ہے۔ لاریجانی نے کہا کہ جوہری مسئلے کا اصل حل سفارتکاری ہے اور ایران ہمیشہ اس مؤقف پر قائم ہے۔
مذاکرات کا منظرنامہ
لاریجانی نے کہا کہ ایران نے کبھی حقیقی مذاکرات سے انکار نہیں کیا۔ حالیہ برسوں میں مذاکرات مختلف صورتوں میں، براہِ راست، بالواسطہ یا 5+1 کے فریم ورک میں کئی بار انجام پائے ہیں۔
انہوں نے رہبر انقلاب کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران ہمیشہ ایسے مذاکرات کی حمایت کرتا ہے جو متوازن اصولوں پر مبنی ہوں۔
ایران-پاکستان اقتصادی تعلقات
ایران اور پاکستان کے تعلقات پر بات کرتے ہوئے لاریجانی نے کہا کہ دونوں ممالک خطے میں تکمیلی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ صدر مسعود پزشکیان کے دورہ پاکستان کے بعد اقتصادی تعاون کو بلند سطح پر لے جانے کے لیے کافی کوششیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی کوئی حد نہیں ہے اور جتنا زیادہ تعاون بڑھے گا، دونوں کے لیے اتنا ہی فائدہ مند ہوگا۔
اسرائیلی جارحیت
اسرائیل کی مہم جوئی پر سوال کے جواب میں لاریجانی نے کہا کہ قطر میں حماس پر حملہ کر کے اسرائیلی حکومت نے اپنی اصل حقیقت ظاہر کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل خطے پر غلبہ حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن یہ اقدامات امریکہ کی سرپرستی میں کرتا ہے۔ ان کے مطابق امریکہ اور اسرائیل کا مشترکہ مقصد یہ ہے کہ یا تو خطے کے تمام ممالک ان کے سامنے سر تسلیم خم کریں یا پھر ان کے خلاف افراتفری پیدا کی جائے۔
فلسطین پر ایران کا مؤقف
لاریجانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا مسئلہ فلسطین پر مؤقف واضح ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ رہبر انقلاب آیت اللہ سید علی خامنہای نے چند برس قبل ایک کانفرنس میں کہا تھا کہ فلسطینی عوام کو جمہوری انتخابات کے ذریعے خود فیصلہ کرنا چاہیے کہ وہ کس نظام کو چاہتے ہیں۔
ایران-پاکستان تعلقات اور گیس پائپ لائن
انٹرویو کے اختتام پر لاریجانی نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات کا مستقبل روشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیس پائپ لائن کے شعبے میں تعاون یقیناً پاکستانی عوام کے لیے سودمند ہے۔
ایران اپنی ذمہ داری پوری کر کے پائپ لائن کو سرحد تک لے آیا ہے اور امید ہے کہ پاکستان بھی اپنے حصے کی ذمہ داری ادا کرے۔
لاریجانی نے کہا کہ ہمیں خوشی ہوگی اگر ایران کی گیس پاکستان کے توانائی بحران کے حل میں مددگار ثابت ہو۔
آپ کا تبصرہ