مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حکومت ایران کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے کہا ہے کہ ایران کو ثالث ممالک کے ذریعے پیغامات موصول ہوئے ہیں، لیکن کسی بھی نئی دشمنی یا اشتعال انگیز اقدام کا جواب پہلے سے زیادہ سخت اور شدید ہوگا۔
مہاجرانی نے مزید کہا کہ ایران روس اور چین کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا، خاص طور پر توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ ایران خطے اور خلیجی ممالک کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات آگے بڑھانا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران روس کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کی کوششیں جاری رکھے گا۔ انہوں نے روس کو ایک ہمسایہ ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ تہران جوہری توانائی کے شعبے میں بھی تعاون کو مزید گہرا کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران روس اور چین، جو BRICS گروپ کے رکن ہیں، کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران خطے اور خلیج فارس کے ساحلی ممالک کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات کو آگے بڑھانا چاہتا ہے۔
لبنان کے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے، مہاجرانی نے اس ضرورت پر بھی روشنی ڈالی کہ لبنان کے پاس ہتھیار ہونے چاہئیں، کیونکہ اسرائیلی حکومت کے ساتھ رہنے والی قوم کو مسلح ہونا لازمی ہے۔
آپ کا تبصرہ