16 نومبر، 2025، 7:16 PM

امریکہ کے ساتھ مذاکرات، ایرانی وزیرخارجہ کا اہم انکشاف

امریکہ کے ساتھ مذاکرات، ایرانی وزیرخارجہ کا اہم انکشاف

ایرانی وزیرخارجہ عراقچی نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے فریق دوم کی جانب سے رابطے شروع ہونے کا انکشاف کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف حالیہ امریکی اور صیہونی حملوں کے باوجود عالمی تنازعات کے حل کا واحد راستہ سفارت کاری ہی ہے۔ مذاکرات کے لیے نئی درخواستیں سامنے آرہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق تہران میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس انٹرنیشنل لا انڈر ایسیلٹ: ایگریشن اینڈ ڈیفنس سے خطاب کرتے ہوئے عراقچی نے کہا کہ ایران پر ہونے والے حملوں نے نہ صرف سکیورٹی کو متاثر کیا بلکہ یہ حملے دراصل مذاکراتی میز پر وار کے مترادف ہیں۔ اگرچہ حملوں نے فوری مسائل پیدا کیے، لیکن یہ حقیقت بھی سامنے آئی کہ ایرانی جوہری مسئلہ طاقت کے استعمال سے حل نہیں ہوسکتا اور عسکری حکمتِ عملی ناکام رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل کے وہ مقاصد بھی پورے نہیں ہوئے جن کا ہدف ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنا تھا۔ تنصیبات تباہ ہوسکتی ہیں، ٹیکنالوجی نہیں؛ اور ایرانی قوم کی ارادے کو بمباری کمزور نہیں بلکہ مزید مضبوط ہوگی۔ یہی حقیقت مذاکرات کی ضرورت کو دوبارہ ثابت کرتی ہے۔

عراقچی نے اس اصول پر زور دیا کہ مذاکرات کو طاقت اور دباؤ کے ذریعے مسلط نہیں کیا جاسکتا۔ سفارت کاری منطق، وقار اور سنجیدگی سے آگے بڑھتی ہے، اور اس کا تقاضا ہے کہ فریقین مشترکہ مفادات کو مدنظر رکھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے ہمیشہ سفارت کاری میں نیک نیتی کا مظاہرہ کیا ہے، جس کی مثال 2015 کا جوہری معاہدہ ہے۔ ایران کی نیک نیتی کے باوجود امریکہ نے خود معاہدہ توڑا، پھر ایران پر براہ راست حملے کیے، اور اصل میں ایران نہیں بلکہ امریکا ہی مذاکراتی عمل سے پیچھے ہٹا تھا۔

عراقچی نے زور دیا کہ امریکہ اور دیگر طاقتوں کو سمجھنا ہوگا کہ ایران سے معاملات صرف احترام اور وقار کی زبان میں بات چیت کے ذریعے ہی حل ہوسکتے ہیں۔ جب 2013 سے 2015 تک ہم سے احترام کے ساتھ بات کی گئی، تو ہماری جانب سے بھی احترام، سنجیدگی اور مثبت جواب ملا، اور مذاکرات کامیاب ہوئے۔ لیکن اگر کوئی دوسری زبان استعمال کی جائے تو ایرانی قوم اسی طرح جواب دیتی ہے۔ یہ حقیقت 12 روزہ جنگ میں بھی سامنے آچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی سفارت کاری زندہ ہے اور عالمی مسائل کا واحد مؤثر راستہ یہی ہے، بشرطیکہ اس کے اصولوں اور قواعد کی پاسداری کی جائے۔

News ID 1936524

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha