مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انصاراللہ یمن کے رہنما عبدالملک الحوثی نے کہا ہے کہ غزہ کی حمایت میں مقاومتی محاذ کا کردار گزشتہ دو سال کے دوران نمایاں اور فیصلہ کن رہا۔
انہوں نے 34ویں عرب نیشنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت امریکی حمایت کے ساتھ جارحیت کو مسلط کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل لبنان کی دفاعی طاقت کو ختم کرنے کی کوشش کررہا ہے، وہی دفاعی طاقت جس نے غزہ پر مکمل قبضے کو دو سال تک روک رکھا۔ الحوثی نے حزب اللہ لبنان کے کردار کو بھی موثر قرار دیا۔
انصاراللہ کے رہنما نے بتایا کہ یمنی فورسز نے غزہ کی حمایت میں 1830 کارروائیاں کیں جن میں میزائل، ڈرون اور جنگی کشتیوں کا استعمال شامل تھا۔ ان کارروائیوں کے دوران 228 صہیونی کشتیوں کو نشانہ بنایا گیا اور اسرائیل کو ام الرشراش بندرگاہ دو سال تک بند کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی حمایت یافتہ صہیونی حکومت کے خلاف لڑائی میں 22 MQ-9 ڈرون تباہ کیے گئے، جبکہ یمنی فورسز نے 5 ایئرکرافٹ کیریئرز کو بھی پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔ امریکہ اور اسرائیل نے یمن پر تقریباً 3 ہزار حملے کیے۔
الحوثی نے کہا کہ مزاحمت امت مسلمہ کے اتحاد کی علامت ہے اور ثابت کرتی ہے کہ اگر مسلمان متحد ہوجائیں تو اسرائیلی جارحیت اور امریکی سازشیں ناکام ہوجائیں گی۔
آپ کا تبصرہ