مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے رکنِ پارلیمنٹ نیسان الصالحی نے امریکی عزائم پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ ریمارکس سے واضح ہوتا ہے کہ واشنگٹن عراق کے تیل پر قبضے کی راہ ہموار کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ عراق کو کسی سیاسی یا تزویراتی شریک کے بجائے محض تیل کے منبع کے طور پر دیکھتا ہے جسے اپنے مفادات کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
الصالحی کے مطابق، امریکہ کا مقصد عراق میں استحکام نہیں بلکہ اس کے تیل کے ذخائر پر کنٹرول حاصل کرنا ہے۔
شرم الشیخ کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے کہا تھا کہ عراق کے پاس اتنا تیل ہے کہ وہ نہیں جانتا اس کے ساتھ کیا کرے، جس پر عراق میں شدید ردِعمل سامنے آیا ہے۔
عراقی رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ یہ بیانات دراصل عراق کے وسائل لوٹنے کے ایک نئے امریکی منصوبے کا پیش خیمہ ہیں۔
آپ کا تبصرہ