مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی تحریک جہاد اسلامی کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ میں جنگ بندی کے منصوبے کو صہیونی مفادات کا محافظ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد فلسطینیوں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنا ہے۔
طوفان اقصی کی دوسری سالگرہ کی مناسبت سے انہوں نے کہا کہ مقاومت مذاکرات کے لیے تیار ہے بشرطیکہ قیدیوں کا تبادلہ سمیت کچھ نکات مثبت انداز میں طے پائیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر دشمن جنگ میں حاصل نہ ہونے والے اہداف کو مذاکرات کے ذریعے حاصل کرنا چاہتا ہے، تو ہمیں ثابت قدم رہنا ہوگا اور شہداء کا خون ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
النخالہ نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کا معاملہ آئندہ دنوں میں مکمل ہوسکتا ہے، جس سے تصادم اور دشمن کی جارحیت کے بہانے ختم ہوجائیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ دشمن اور اس کے اتحادی جان لیں کہ ہم ان کی شرائط اور مطالبات کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے۔ ہم حق کے وارث ہیں، اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے لڑنا ہمارا فرض ہے۔
آپ کا تبصرہ