مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی عدالت نے مختلف صوبوں میں تخریبی منصوبوں میں ملوث موساد کے ایجنٹوں کے خلاف کاروائی شروع کردی ہے۔ چار رکنی جاسوسی گروہ کرج اور اصفہان میں اہم فوجی مرکز پر حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث ہے۔
صوبہ البرز کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے چار ملزمان کے مقدمے کی سماعت کی، جو گروہ منافقین اور صہیونی حکومت سے تعلق رکھنے والے جاسوس تھے۔ سماعت کے دوران عدالت کے معاونین، پراسیکیوٹر، چار ملزمان اور ان کے وکلاء موجود تھے۔
ملزمان میں تین مرد اور ایک خاتون شامل ہے جن کا تعلق کرج اور اصفہان سے ہے۔
چیف جسٹس نے بتایا کہ ملزمان نے مختلف ذرائع سے سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے لوگوں کے ساتھ رابطہ قائم کیا۔ ابتدا میں ملزمان نے حساس مقامات کے تفصیلات اکٹھی اور اپنے نئے اراکین کو شہروں میں آگ لگانے، دھماکہ خیز مواد بنانے، لانچر کے استعمال، شیل فائر کرنے اور کارروائی کی تصاویر اور ویڈیوز بنانے کی تربیت دی۔ اپریل کے آخر میں انہیں ایک اہم فوجی مرکز پر دھماکہ کرنے کا مین مشن سونپا گیا۔
چیف جسٹس فاضلی ہریکندی نے بتایا کہ ملزمان نے متعدد مواقع پر کرپٹو کرنسی کے ذریعے رقم حاصل کی۔ ایک ماہ قبل، دھماکہ خیز مواد تیار کرنے اور لانچر کی تیاری کے بعد، وہ فوجی مرکز پر حملے کے لیے جا رہے تھے۔ خوش قسمتی سے متعلقہ حکام کی مکمل نگرانی کی بدولت حملہ ناکام بنا دیا گیا۔ دھماکہ خیز مواد اور لانچر ضبط کر لیے گئے اور دو ملزمان موقع پر گرفتار ہوئے، جبکہ باقی دو بعد میں شناخت اور گرفتار کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان کے خلاف دشمن ممالک اور صہیونی حکومت کے ساتھ تعاون، دہشت گرد گروہوں کے ساتھ رابطہ، ملکی سلامتی کے خلاف سازش اور تخریبی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
تمام تحقیقات مکمل ہونے کے بعد باقاعدہ عدالتی کاروائی کا آغاز کیا گیا اور مقدمہ سماعت کے لیے عدالت میں پیش کیا گیا۔
آپ کا تبصرہ