مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے آرمینیا کے وزیر اعظم نیکول پاشینیان سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہا ہے کہ قفقاز کا مواصلاتی کوریڈور بیرونی طاقتوں کے لئے مداخلت کا وسیلہ نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں صلح و ترقی کا راستہ ہونا چاہیے۔
صدر پزشکیان نے ایران و آرمینیا کے تعلقات کو تاریخی اور اسٹریٹجک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی فریق کی جانب سے ان تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔
انہوں نے امریکی شمولیت کے ساتھ قفقاز منصوبے پر خصوصی احتیاط برتنے پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا کہ سرمایہ کاری اور امن کے نام پر بیرونی طاقتیں خطے میں اپنے ناپاک عزائم کو آگے بڑھاسکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران خطے میں امن و استحکام کا ضامن ہے اور ہر ایسے معاہدے کی حمایت کرتا ہے جو پڑوسی ممالک میں دوستی اور ترقی کو فروغ دے، تاہم اس مقصد کے لیے بیرونی مداخلت سے گریز اور ہمسایہ ممالک کے درمیان ہم آہنگی ناگزیر ہے۔
گفتگو کے دوران نیکول پاشینیان نے آذربائجان کے ساتھ حالیہ امن معاہدے اور قفقاز کوریڈور منصوبے کی تفصیلات سے صدر ایران کو آگاہ کیا اور ایران کی اصولی پالیسیوں اور خطے میں ہم آہنگی برقرار رکھنے کے کردار کو سراہا۔
انہوں نے یقین دلایا کہ آرمینیا کسی بھی معاہدے پر دستخط کرنے سے قبل ایران کے مفادات اور تحفظات کا مکمل خیال رکھے گا۔
آپ کا تبصرہ