مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نئی دہلی میں ایرانی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ ایک باضابطہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بعض بھارتی ذرائع ابلاغ میں اسلامی جمہوریہ ایران اور اس کی عظیم لیڈرشپ سے متعلق شائع والی خبریں حقائق کے منافی اور ان کا مقصد محض سنسنی پھیلانا ہے۔
سفارت خانے کے مطابق، اس طرح کی غیر مصدقہ خبروں سے نہ صرف عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچتی ہے بلکہ ان اداروں کی پیشہ ورانہ ساکھ بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔
سفارت خانے نے اظہار رائے کی آزادی اور درست معلومات سے آگاہ ہونے کے عوام کے حق پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو چاہیے کہ وہ اپنی رپورٹنگ میں غیرجانبداری اور شفافیت کو مدنظر رکھے اور ایران سے متعلق کسی بھی خبر کے لیے معتبر ذرائع پر انحصار کرے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر، جو ایرانی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر بھی ہیں، نے اس صیہونی حملے کے دوران ملک کی بہترین اور مؤثر قیادت کی۔ اس جنگ میں ایران نے صہیونی حکومت کو فیصلہ کن شکست دی، جسے عالمی سطح پر ایک اہم دفاعی کامیابی قرار دیا گیا۔
ایرانی سفارت خانے نے بھارتی میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ صحافتی دیانت داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے غیر ملکی پروپیگنڈے کا حصہ نہ بنے اور ایران و بھارت کے درمیان موجود تاریخی دوستانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں تعمیری کردار ادا کرے۔
آپ کا تبصرہ