مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر یونان میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک اسرائیلی کشتی کا محاصرہ کر لیا اور صہیونی مسافروں کو بندرگاہ چھوڑنے پر مجبور کردیا۔
تفصیلات کے مطابق، صہیونی ٹی وی چینل 12 نے کہا کہ مانو شپنگ نامی اسرائیلی کمپنی کی ایک کشتی، جس پر درجنوں اسرائیلی شہری سوار تھے، یونان کی ایک بندرگاہ پر لنگر انداز تھی کہ اچانک درجنوں فلسطین نواز مظاہرین نے بندرگاہ کو گھیرے میں لے لیا۔ مظاہرین نے "آزاد فلسطین" اور "غزہ کا محاصرہ ختم کرو" جیسے نعرے لگاتے ہوئے صہیونیوں کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ عالمی برادری اسرائیل کی نسل پرستی، غزہ کے محاصرے اور فلسطینی عوام پر جاری مظالم کے خلاف عملی اقدام کرے اور اسرائیل کے ساتھ سیاحتی، تجارتی و سفارتی تعلقات منقطع کیے جائیں۔
اس پرزور مظاہرے کے بعد کشتی کو بندرگاہ چھوڑ کر پیچھے ہٹنا پڑا۔ جیسے ہی صہیونی مسافر بندرگاہ سے روانہ ہوئے، فلسطین کے حامیوں نے خوشی سے نعرے لگائے، پرچم لہرائے اور کامیابی کا جشن منایا۔ انہوں نے اس واقعے کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایک پرامن، مؤثر اور بامعنی ردعمل قرار دیا۔
واقعے کے بعد اسرائیل میں سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ صہیونی وزیر خارجہ گدعون ساعر نے فوری طور پر یونانی ہم منصب سے رابطہ کرکے اس صورتحال میں مداخلت اور اسرائیلی مسافروں کو تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی۔
صہیونی ذرائع ابلاغ نے اس واقعے کو ایک سفارتی دھچکہ قرار دیا ہے، جبکہ فلسطین نواز حلقے اسے عالمی سطح پر عوامی بیداری اور اسرائیل کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کی علامت قرار دے رہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ