امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بریکس ممالک کو ایک بار پھر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ اتحاد "معنی خیز" طریقے سے تشکیل پاتا ہے تو وہ اس پر 10 فیصد ٹیرف عائد کریں گے، جس کے بعد یہ گروپ خودبخود تحلیل ہو جائے گا۔
وائٹ ہاؤس میں کرپٹو کرنسی سے متعلق قانون پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ بریکس ممالک امریکہ اور ڈالر کی عالمی حیثیت کو کمزور کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب میں نے بریکس کے بارے میں سنا تو میں نے فوراً بہت سخت ایکشن لیا۔ اگر یہ واقعی کسی معنی خیز شکل میں سامنے آئے، تو یہ زیادہ دیر نہیں چلیں گے۔
ٹرمپ نے امریکی ڈالر کو دنیا کی ریزرو کرنسی کے طور پر برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ میں کبھی مرکزی ڈیجیٹل کرنسی (CBDC) نہیں آنے دیں گے۔
6 جولائی کو اعلان کردہ نئے ٹیرف کے حوالے سے ٹرمپ نے کہا کہ وہ کسی بھی ملک پر 10 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کریں گے جو بریکس کی "امریکہ مخالف پالیسیوں" کے ساتھ کھڑا ہوگا کیونکہ بریکس والے ڈالر کی اجارہ داری کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں اور ہم اسے ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔
ذرائع کے مطابق بریکس گروپ جو اب برازیل، روس، بھارت، چین، اور جنوبی افریقہ کے ساتھ انڈونیشیا اور ایران کو بھی شامل کر چکا ہے، ایک نیا ادائیگی نظام "BRICS Pay" متعارف کروا رہا ہے جو مقامی کرنسیوں میں لین دین کو فروغ دے گا۔
دوسری جانب، ٹرمپ نے برازیل پر "غیر منصفانہ" تجارتی پالیسیوں کا الزام لگاتے ہوئے اگست سے 50 فیصد درآمدی ٹیرف نافذ کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ کئی بار بغیر ثبوت کے یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ بریکس اتحاد امریکہ کے خلاف بنایا گیا ہے تاکہ امریکی معیشت اور ڈالر کو نقصان پہنچایا جا سکے۔
15:49 - 2025/07/19
آپ کا تبصرہ