17 جولائی، 2025، 10:55 AM

بحیرہ احمر میں مداخلت کا امریکی الزام، ایران کی سختی سے تردید

بحیرہ احمر میں مداخلت کا امریکی الزام، ایران کی سختی سے تردید

ایران نے امریکہ کی جانب سے بحیرہ احمر میں مداخلت کے الزامات کو سختی سے مسترد کردیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب سعید ایروانی نے امریکی نمائندے کی جانب سے ایران پر اقوام متحدہ کی قرارداد 2216 کی مبینہ خلاف ورزی کے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایروانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش اور سلامتی کونسل کے صدر عاصم افتخار احمد کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ امریکہ اپنی خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے والی پالیسیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ایران پر جھوٹے الزامات لگا رہا ہے، جن میں یمن میں عسکری مداخلت اور اسرائیل کی جارحیت کی حمایت بھی شامل ہے۔

ایروانی نے سلامتی کونسل کے اجلاسوں میں امریکی نمائندے کی جانب سے ایران کے خلاف لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد، غیر مستند اور شواہد سے خالی قرار دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوری ایران اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کا مکمل طور پر پابند ہے اور یمن میں امن اور مقامی قیادت پر مبنی سیاسی عمل کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اقوام متحدہ کے فورمز کا غلط استعمال کر کے اپنی مداخلتوں اور جارحانہ اقدامات کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے، خاص طور پر یمن میں اس کی جارحیت اور صہیونی مظالم کی حمایت قابل مذمت ہے۔

ایروانی نے واضح کیا کہ تقریباً ایک دہائی سے یمن کے عوام ایک تباہ کن جنگ اور غیر قانونی محاصرے کا سامنا کر رہے ہیں، جسے امریکہ کی حمایت یافتہ عسکری اتحاد نے مسلط کیا ہے، اور اس کے نتیجے میں دنیا کا بدترین انسانی بحران جنم لے چکا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ سلامتی کونسل کو چاہیے کہ وہ امریکی پروپیگنڈے کو غزہ اور دیگر علاقوں میں جاری صہیونی مظالم پر پردہ ڈالنے کا ذریعہ نہ بننے دے۔

News ID 1934318

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha