مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ نے ایک ایسا بل آگے بڑھایا ہے جس کا مقصد مسلح افواج کی صلاحیت میں اضافہ اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہمہ گیر دفاعی تیاری کو ممکن بنانا ہے۔
اتوار کو پارلیمنٹ کی قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیٹی نے اس قانون کے عمومی خاکے کی منظوری دی۔
کمیٹی کے ترجمان ابراہیم رضائی نے بتایا کہ اس اجلاس میں وزارت دفاع، مسلح افواج کے جنرل اسٹاف، ایرانی فوج اور سپاہ پاسداران انقلاب کے اعلی حکام شریک تھے۔ یہ بل تہران سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ علی خز علی خضریان کی جانب سے پیش کیا گیا، جسے 120 سے زائد ارکان پارلیمان کی حمایت حاصل ہوچکی ہے۔
اجلاس کے دوران ایران کے نائب وزیر دفاع نے زور دیا کہ ملکی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بجٹ میں اضافے کی اشد ضرورت ہے، تاکہ موجودہ خطرات کا مؤثر جواب دیا جاسکے۔
یہ قانون سازی ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب گذشتہ ماہ اسرائیل نے ایران کے فوجی اور سویلین مراکز پر فضائی حملے کیے تھے، جن میں 1,000 سے زائد عام شہریوں کے علاوہ اعلی فوجی کمانڈر اور جوہری سائنسدان بھی شہید ہوئے۔
اس کے جواب میں ایران نے "وعدہ صادق3" آپریشن کے تحت وسیع پیمانے پر جوابی کارروائی کی، جس میں صہیونی مقبوضہ علاقوں کے اہم فوجی، انٹیلی جنس اور صنعتی مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔
اس کارروائی میں سیکڑوں بیلسٹک میزائل اور ڈرونز استعمال کیے گئے، جنہوں نے اسرائیل کے دفاعی نظام کو مفلوج کر دیا اور تل ابیب، حیفا اور بئر سبع میں شدید تباہی مچائی۔
آپ کا تبصرہ