مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے محرم الحرام کی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطن کے دفاع کے لیے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔ مزاحمت کے خلاف کسی بھی دباؤ کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ واقعی امن چاہتے ہیں تو پہلے جارح و قابض اسرائیل سے کہیں کہ وہ پیچھے ہٹے، نہ کہ ہم سے جو اپنے وطن کا دفاع کر رہے ہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے اسرائیلی مظالم پر بعض عرب حکومتوں اور بین الاقوامی اداروں کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ کیسی منطق ہے کہ دشمن کے مظالم پر لب کشائی کرنے کے بجائے ہمیشہ مزاحمت کرنے والوں کو نشانہ بنایا جائے؟
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی گروہ یا فرد تسلیم ہونے کو تیار ہے، تو وہ اپنا راستہ ہم سے جدا کرے۔ ہم کبھی بھی سرنڈر نہیں کریں گے۔ ہمارا نعرہ ''ہَیْهَاتَ مِنَّا الذِّلَّة".
حزب اللہ کے سربراہ نے دشمنوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مزاحمت کو کمزور کرنے کے لیے جو اندازے لگائے، وہ سب غلط ثابت ہوئے۔ انہوں نے سمجھا کہ بیرونی طاقتوں کے سہارے ہم پر دباؤ ڈالیں گے، لیکن لبنانی ملت مزاحمت کسی دشمن سے نہیں ڈرتی۔
شیخ نعیم قاسم نے اپنے خطاب میں زور دیا کہ حقیقی کامیابی تب ہی حاصل ہوگی جب وطن آزاد ہوگا اور اسرائیل کا غاصبانہ وجود ختم ہوجائے گا۔ لبنان پر قابض صہیونی حکومت سے مقابلہ کرنے کا واحد راستہ مزاحمت ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ حزب اللہ ہر قسم کی گفتگو اور بات چیت کے لیے تیار ہے، لیکن وطن کے دفاع سے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
آپ کا تبصرہ