مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں امریکی ساختہ تھاڈ میزائل دفاعی نظام کی پہلی کھیپ کو باضابطہ طور پر فعال کر دیا گیا ہے۔ یہ اقدام سعودی فضائی دفاع کو مضبوط بنانے اور اس کے اسٹریٹجک علاقوں کو ممکنہ بیلسٹک حملوں سے محفوظ رکھنے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔
الشرق الاوسط کے مطابق، یہ سسٹم امریکی تربیتی مشقوں کے بعد جدہ کے فضائی دفاعی تحقیقی مرکز میں ایک باقاعدہ تقریب کے دوران نصب کیا گیا۔
تھاڈ سسٹم خاص طور پر قلیل اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کو فضا میں روکنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ تاہم، امریکی جریدے نیوز ویک نے اس نظام کی افادیت پر سوالات اٹھاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ یہی سسٹم ایران اور یمن سے صہیونی حکومت پر ہونے والے جوابی میزائل حملوں کو روکنے میں اکثر ناکام رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق، حالیہ اسرائیل مخالف حملوں سے نمٹنے کے دوران امریکہ نے اپنے عالمی تھاڈ ذخائر کا تقریبا 20 فیصد حصہ صرف کر دیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، سعودی عرب میں اس نظام کی تعیناتی خطے میں امریکی عسکری موجودگی کو تقویت دینے اور ایران و اس کے اتحادیوں کے خلاف مشترکہ دفاعی ڈھانچے کی تشکیل کا حصہ ہوسکتی ہے۔
آپ کا تبصرہ