مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے ایٹمی ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کی جانب سے ایران کے خلاف قرارداد منظور کیے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
انہوں کہا کہ ایران یورینیم افزودگی کے تیسرے مرکز کو ایک محفوظ مقام پر شروع کرے گا۔
اسلامی نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ فوردو ایٹمی تنصیب پر موجود پرانے پہلے درجے کے سینٹری فیوجز کو جدید اور چھٹے درجے کی مشینوں سے تبدیل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات امریکہ اور تین یورپی ممالک (جرمنی، برطانیہ اور فرانس) کی قیادت میں جاری اسرائیلی دباؤ کے جواب میں اٹھائے جا رہے ہیں۔
اسلامی نے کہا کہ یہ نیا ایٹمی مرکز مکمل طور پر تعمیر شدہ ہے اور ایک محفوظ اور ناقابل رسائی مقام پر واقع ہے۔ جیسے ہی سینٹری فیوج کی تنصیب مکمل ہوگی، افزودگی کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔
انہوں نے آئی اے ای اے کی قرارداد کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا:اس میں ایران پر جوہری معاہدے (JCPOA) کی خلاف ورزی کا جھوٹا الزام لگایا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ایٹمی نگرانی ادارے IAEA کے 35 رکنی بورڈ آف گورنرز نے جمعرات کو ایک قرارداد منظور کی جس میں ایران پر پہلی بار تقریباً 20 سال میں ایٹمی عدم پھیلاؤ کے وعدوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا۔ یہ سیاسی قرارداد امریکہ اور یورپی تینوں ممالک کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔
آپ کا تبصرہ