10 جون، 2025، 3:24 PM

ایران کے ساتھ مذاکرات، کیمپ ڈیوڈ میں صدر ٹرمپ اور اعلی حکام کی طویل مشاورت

ایران کے ساتھ مذاکرات، کیمپ ڈیوڈ میں صدر ٹرمپ اور اعلی حکام کی طویل مشاورت

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر ٹرمپ اور امریکی اعلی حکام کے درمیان کیمپ ڈیوڈ میں ایران کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے طویل مشاورت ہوئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا چھٹا دور آئندہ چند دنوں میں شروع ہورہا ہے۔ امریکہ کی جانب سے یورنئیم کی افزودگی کے بارے میں تجاویز اور ایران کے جواب کی روشنی میں آئندہ مذاکرات کی اہمیت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خارجہ پالیسی کے مشیروں کے ہمراہ کیمپ ڈیوڈ میں کئی گھنٹوں تک ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

آکسیوس نے دو امریکی حکام اور ایک باخبر ذریعے کے حوالے سے دعوی کیا ہے صدر ٹرمپ نے ایک غیر رسمی مشاورتی اجلاس میں ایران کے ایٹمی پروگرام اور غزہ میں جاری جنگ کو ایک دوسرے سے جڑا ہوا علاقائی حقیقت قرار دیتے ہوئے امریکی حکمت عملی پر گفتگو کی۔

رپورٹ کے مطابق اس اجلاس میں صدر ٹرمپ کے علاوہ ان کی انتظامیہ کے کلیدی اراکین شریک تھے، جن میں نائب صدر جی ڈی ونس، وزیرخارجہ مارکو روبیو، وزیردفاع پِیٹ ہگسٹ، چیف آف اسٹاف سوزی وائلز، صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکاف، سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف، ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس ٹولسی گیبارڈ اور دیگر دفاعی حکام شامل ہیں۔

آکسیوس کے مطابق وائٹ ہاؤس ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے ایران کے ساتھ کسی ممکنہ معاہدے کے لیے ایک ابتدائی ڈیڈ لائن اس جمعرات تک مقرر کی ہے، اگرچہ فریقین ابھی مزید بات چیت کے خواہاں نظر آتے ہیں۔

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنی حالیہ گفتگو میں کہا کہ ہم ایران کے حوالے سے بہت کوششیں کر رہے ہیں، لیکن ان کی مذاکراتی ٹیم سخت جان اور مشکل ہے۔

ٹرمپ نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا کہ اگر ایران کے ساتھ معاہدہ نہ ہو سکا تو متبادل راستے موجود ہیں، اور اُن کا مقصد ہے کہ موت اور تباہی سے بچا جاسکے۔

News ID 1933334

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha