مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ 2025 ایران اور چین کے درمیان تعلقات کے لیے ایک سنہری سال ثابت ہوگا جس کے دوران اعلیٰ سطحی دورے اور اہم اجلاس ہوں گے اور دوطرفہ تعاون کو مزید توسیع دی جائے گی۔
بیجنگ میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کے بعد، عراقچی نے بتایا کہ چینی ہم منصب سے بات چیت میں ایران اور امریکہ کے درمیان جاری بالواسطہ مذاکرات سمیت کئی اہم امور پر گفتگو ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے مستقبل میں تہران اور بیجنگ کے درمیان ممکنہ تعاون کی نوعیت اور توسیع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
عراقچی نے 2015 کے جوہری معاہدے تک پہنچنے میں چین کے تعمیری کردار کو سراہا اور کہا کہ چین ایک دوست اور مسئلہ حل کرنے والا ملک ہے بنابر این ایران اور امریکہ کے درمیان ممکنہ نئے معاہدے میں بھی مثبت کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ عمان میں ہونے والے آئندہ دور کے مذاکرات میں وہ سنجیدگی سے شریک ہوں گے، تاہم ان مذاکرات میں پیش رفت دوسری جانب کی سنجیدگی پر منحصر ہے۔ اس حوالے سے امریکی میڈیا میں متضاد بیانات تشویشناک ہیں تاہم ایران اب بھی محتاط امید رکھتا ہے۔
عراقچی نے بتایا کہ چینی ہم منصب سے ملاقات میں امریکی پالیسیوں، خاص طور پر اس کی عالمی بالادستی پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وانگ یی نے تجارتی محصولات سے متعلق تفصیل سے وضاحت کی اور بتایا کہ چین کس طرح ان پالیسیوں کے خلاف مزاحمت کررہا ہے۔
آپ کا تبصرہ