مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران اور امریکہ کے درمیان عمان میں بالواسطہ مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا۔ مذاکرات میں زیر بحث آنے والے امور کے بارے میں ذرائع ابلاغ اور مبصرین کے درمیان چہ میگوئیاں ہورہی ہیں۔
امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے باخبر ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ مسقط میں ہونے والے بالواسطہ مذاکرات کے دوران ایرانی وفد نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیرون ملک منجمد ایرانی اثاثوں تک رسائی کو ممکن بنائے۔
شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذرائع نے وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا کہ ایران نے چینی خریداروں پر امریکی دباؤ کے خاتمے کا بھی مطالبہ کیا ہے، اور اسے مجموعی طور پر پابندیوں میں نرمی کے عمل کا حصہ قرار دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، ایران نے اس کے بدلے 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت طے شدہ افزودگی کی سطح پر واپس آنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
"وال اسٹریٹ جرنل" نے دعوی کیا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے مذاکرات کے دوران تہران کے سرخ خطوط امریکی فریق کو واضح طور پر پہنچا دیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایران نے اپنے جوہری پروگرام کی پرامن نوعیت پر زور دیا ہے اور کسی بھی ایسی درخواست کو مسترد کیا ہے جس میں مکمل طور پر جوہری سرگرمیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا جائے۔
آپ کا تبصرہ