مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، یمنی مزاحمتی تنظیم انصار اللہ نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صہیونی اہداف کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنانے کا دعوی کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی حملوں اور غزہ پر صہیونی جارحیت دوبارہ شروع ہونے کے بعد انصار اللہ نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ اگر فلسطینی عوام کے خلاف صہیونی جارحیت جاری رہی تو وہ اسرائیلی تنصیبات پر حملے کرے گی۔
یمنی مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل یحیی سریع نے اپنے تازہ بیان میں کہا کہ ہم نے ایک کامیاب آپریشن میں جدید ترین ہائپرسونک بیلسٹک میزائل ‘فلسطین 2’ کا استعمال کرتے ہوئے جنوب یافا میں ایک اہم ہدف کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیل پر ہمارا دوسرا حملہ تھا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ہم نہ صرف صہیونی اہداف پر میزائل اور ڈرون حملے جاری رکھیں گے بلکہ اسرائیلی بحری جہازوں کو بھی نشانہ بناتے رہیں گے۔ جب تک کہ غزہ کا محاصرہ ختم نہیں کیا جاتا، اسرائیل کی بحری ناکہ بندی جاری رہے گی ۔
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر امریکی فورسز نے یمن میں عام شہریوں کے خلاف فوجی کارروائیاں تیز کردی ہیں۔
یاد رہے کہ معروف امریکی دفاعی مبصر جان مرشایمر نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اس وقت صرف حزب اللہ لبنان اور انصار اللہ یمن ہی وہ قوتیں ہیں جو فلسطینی عوام کی نسل کشی کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہیں جبکہ امریکا اور یورپی ممالک اسرائیلی لابی کے زیر اثر اس نسل کشی میں شریک ہیں۔
آپ کا تبصرہ